باغی ٹی وی ،ڈیرہ غازیخان (شہزاد خان نامہ نگار)غازی خان میڈیکل کالج ، ڈاکٹرز اور کلرک کا معاملہ ، کلاسسز کو بند کرکے تالے لگانا انتہائی شرمناک عمل ہے سپریٹنڈنٹ ٹیچنگ ہسپتال ضیاءاللہ نے صلح کی بجائے جلتی پر تیل چھڑک کر معاملے کو بڑھا دیا ، ملازمین سے ڈاکٹروں کے خلاف نعرے لگوا کر استعمال کیا سپریٹنڈنٹ کی سیکرٹریٹ رپورٹ تک احتجاج جاری رہے گا اگر دو دن کے اندر عمل درآمد نہ کیا گیا تو ہم اپنا اگلا لا ئے عمل دیں گے یہ بات ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر شہزاد آغا ،پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر شکیل احمد لغاری ،ڈاکٹر آصف گورمانی، ڈاکٹر عبد المنان ، ڈاکٹر عبد الرحمن عامر قیصرانی نے دیگر ڈاکٹر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ میڈیکل کالج کے کلرک ظفر سے ڈاکٹرز کی معمولی توں تکرار ہوئی جس کی اسی وقت صلح ہو سکتی تھی لیکن ٹیچنگ ہسپتال کے سپریٹنڈنٹ ضیاءاللہ نے کلرکس و دیگر ملازمین کو ڈاکٹروں کے خلاف اکسایا نعرے بازی کرائی اور ملازمین کو ڈاکٹرز کے خلاف اکساتا رہا کلاس روم کو تالے لگا کر اس میں ایلفی ڈلوا دی اور پرائیویٹ گاڈز کے ذریعے سٹوڈنٹس کو باہر نکالتے رہے ڈاکٹر شہزاد آغا نے کہا کہ سپریٹنڈنٹ ضیاءاللہ ایک کرپٹ ترین شخص ہے اس کے خلاف انٹی کرپشن میں کیس چل رہے ہیں اس نے ڈاکٹرز کالونی کا ملبہ اونے پونے داموں میں فروخت کرکے لاکھوں کھرے کیئے چلڈرن وارڈ کا ملبہ اپنے گھر لے گیا اور درجنوں جعلی ڈیلی ویجز ملازمین بھرتی کرکے ہر ماہ لاکھوں روپے ہڑپ کررہا ہے نجی کلینکل لیب پر اس کے شیئر تھے بے تحاشا عوامی شکایات کے بعد اسے بند کرا دیا گیا جو ہر ماہ لاکھوں روپے کے فرضی بل ہسپتال سے کَلیم کرتے تھے،ہسپتال میں کام کرنے والے ملازمین کے سروس کارڈ گلے میں نہ ہونے پر ان کی تنخواہیں کاٹی جا رہی ہیں میڈیکل کالج اور ٹیچنگ ہسپتال کی ایڈمنسٹریشن فوری طور پر اس معاملے کی انکوائری کراکے معاملے کو حل کرائیں ، ہسپتا ل کا ماحول خراب کرنے والے ایسے عناصر کی کوئی جگہ نہیں سپریٹنڈنٹ کی بر طرفی تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا ۔
Shares: