خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کا کٹی پہاڑی پر مظاہرین کے ساتھ شدید مزاحمت کا سامنا

gandapur

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور، جو کٹی پہاڑی کے مقام پر موجود ہیں، نے اپنے قافلے کی صورتحال کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا، "جسے گولی مارنی ہے، مجھے مارے، گولی سینے پر مارنا، چھپ کر نہ مارنا۔” ان کے اس بیان نے مظاہرین اور پولیس کے درمیان جاری کشیدگی کو مزید بڑھا دیا ہے۔بتایا جا رہا ہے کہ گنڈا پور کی قیادت میں پی ٹی آئی کارکنوں کا قافلہ چھچھ اور برہان کے راستے کنٹینرز ہٹا کر جمعہ کی سہ پہر براہمہ پہنچا تھا۔ تاہم، پولیس کی شیلنگ کے باعث یہ قافلہ براہمہ پر ہی پھنس گیا۔ کچھ وقت بعد، قافلے نے آگے بڑھنے کی کوشش کی اور کامیاب ہو گیا۔تاہم، شام کو تقریباً پونے 8 بجے، کٹی پہاڑی پر علی امین گنڈا پور کے قافلے پر شدید شیلنگ کا آغاز ہوا، جس کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ اس شدید شیلنگ کے دوران علاقہ اندھیرے میں ڈوب گیا، اور مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم کا سلسلہ جاری ہے۔یہ واقعہ خیبرپختونخوا میں سیاسی کشیدگی کی ایک اور مثال ہے، جس میں مظاہرین کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا کیا جا رہا ہے۔

Comments are closed.