پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا، علی امین گنڈا پور نے ملکی سسٹم کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ورکرز کو خوفزدہ کرنے کی کوششوں کی سخت مذمت کی ہے۔ انہوں نے یہ بات پشاور میں ایک میڈیا کانفرنس کے دوران کہی، جہاں انہوں نے حالیہ واقعات اور اپنی پارٹی کے ورکرز کے ساتھ ہونے والے سلوک پر روشنی ڈالی۔علی امین گنڈا پور نے کہا کہ پی ٹی آئی کے کئی ورکرز کو گرفتار کیا گیا ہے، حالانکہ ان کا مقصد ہمیشہ پرامن احتجاج رہا ہے۔ "ہم پرامن تھے، اور یہ ہمارا حق ہے۔ لیکن ہمیں فسطائیت اور شیلنگ کا نشانہ بنایا گیا، جس میں ربڑ کی گولیاں اور دیگر ہتھکنڈے استعمال کیے گئے،
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے ورکرز نے بھرپور مزاحمت کی، اور انہوں نے اپنے سرکاری اہلکاروں کا بھی ذکر کیا جو ان کے ساتھ کھڑے رہے۔ "ہمارے 99 فیصد گرفتار ورکرز اب رہا ہو چکے ہیں،” انہوں نے کہا، اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ حکومت نے گرفتاریوں کے دوران اوچھے ہتھکنڈے استعمال کیے، جن میں ایک تھانے سے دوسرے تھانے پر مقدمات درج کرنا شامل ہے۔وزیر اعلیٰ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جو سرکاری لوگ اب بھی زیر حراست ہیں، ان کی پیشی 5 تاریخ کو ہوگی اور ان کے بھی جلد رہا ہونے کی امید ہے۔ گنڈا پور نے اس سلسلے میں کہا، "لوگوں کو تنگ کیا جا رہا ہے، اور 9 مئی سے اب تک پی ٹی آئی کے خلاف ایک سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔” انہوں نے بتایا کہ "بانی پی ٹی آئی جیل میں ہیں، جبکہ بشریٰ بی بی رہا ہو چکی ہیں۔ گنڈا پور نے کہا کہ حکومتی سسٹم کی کوششیں لوگوں میں خوف پیدا کرنے کی تھیں، لیکن اب یہ بے نقاب ہو چکا ہے۔ انہوں نے اپنے ورکرز اور حامیوں کو یقین دلایا کہ وہ ان کی حمایت کرتے رہیں گے اور کسی بھی ظالم نظام کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے۔

Shares: