خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی CPNE وفد سے ملاقات

0
22

پشاور: خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین خان گنڈاپور سے کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز (CPNE) کے وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات میں صوبے اور ملک کی سیاسی صورتحال سمیت میڈیا کے کردار پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میڈیا ریاست کا چوتھا ستون ہے، اور اس پر بھاری ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ میڈیا اپنی اصلاح کرے گا اور اپنی ذمہ داریاں بہتر انداز میں نبھائے گا۔ گنڈاپور کا کہنا تھا کہ وہ میڈیا کی تنقید کو مثبت انداز میں لیتے ہیں اور اصلاح کی غرض سے ہمیشہ اسے سنجیدگی سے لیتے ہیں۔ انہوں نے محکمہ اطلاعات کو ہدایت کی کہ میڈیا کے بقایا جات کی ادائیگی کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔وزیر اعلیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ ملکی حالات میں عوامی مسائل، قانون کی بالادستی اور جمہوریت کا استحکام میڈیا کی ترجیحات میں شامل ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ کسی خاص صحافی یا کمیونٹی کی دل آزاری نہیں چاہتے، بلکہ اصلاح کی غرض سے نشاندہی ضروری ہے۔ملک کی معیشت اور امن و امان کی خراب صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک پر 56000 ارب روپے کا بیرونی قرضہ ہے، مگر عوام کو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ سیاسی انتقام کا نشانہ بناتے ہوئے ان کا مینڈیٹ چوری کیا گیا۔
cpne
دہشت گردی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ خراب تعلقات کی وجہ سے خیبر پختونخوا سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے۔ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فوج اور پولیس کی قربانیوں کو سراہا اور کہا کہ ملک کی حفاظت کے لیے جانیں دینے والوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔
تعلیمی مسائل پر بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ صوبے میں خواتین کی تعلیم کو ترجیح دی جا رہی ہے اور تباہ شدہ اسکولوں کی تعمیر نو پر کام جاری ہے۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ صوبے میں تعلیم کارڈ متعارف کرایا جا رہا ہے جس کے تحت بچے سرکاری اخراجات پر پرائیویٹ اسکولوں میں تعلیم حاصل کر سکیں گے۔ انہوں نے زور دیا کہ ملک کو امن و امان اور معیشت کی بحالی کے لیے مربوط اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ قوم کو وہ آزادی اور خود مختاری مل سکے جس کے لیے ہمارے آباؤ اجداد نے قربانیاں دی تھیں۔

Leave a reply