وزیراعلیٰ اپنے لوگوں کو خود سہولت نہیں دے سکتے تو حکومت چھوڑ دیں،چیف جسٹس

0
33

وزیراعلیٰ اپنے لوگوں کو خود سہولت نہیں دے سکتے تو حکومت چھوڑ دیں،چیف جسٹس

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں خیبرپختونخوا کی صنعتوں اوراسپتالوں کا فضلہ سے ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی

عدالت نے استفسار کیا کہ اسپتال اورصنعتوں کافضلہ نالوں، دریاوَں اور ندیوں میں جاتے ہیں ان کا کیا کریں گے؟ ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے عدالت میں کہا کہ پشاور میں ڈرینیج کے 2 سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس بن رہے ہیں، نہروں کے ساتھ الگ سے سیوریج لائنز بنائی جائیں گی،

چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ 2018 سے کیس سپریم کورٹ میں ہے اب تک کوئی سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ نہیں بنا، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نے عدالت میں کہا کہ اے ڈی بی ویسٹ منیجمنٹ منصوبے کے لیے 475 ملین ڈالرز دے گا،

چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کو معلوم بھی ہے 400 ملین ڈالرز کتنے ہوتے ہیں؟ پورے خیبرپختونخوا کو 400 ملین ڈالرز ملیں تو اس کی قسمت بدل جائے،آپ کے پاس ویسٹ منیجمنٹ سے متعلق کیا پلان ہے؟ منصوبہ کب مکمل ہو گا؟

سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نے عدالت میں کہا کہ یہ منصوبہ 2024 میں مکمل ہو گا، چیف جسٹس نے کہا کہ پاکستان کو بنے 72 سال ہو گئے، اب تک سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس نہیں بنے، اپنے ذہن کو صحیح جگہ لے کے آئیں،اے ڈی بی آپ کو کیوں پیسے دے گا ؟ آپ اپنے ملک میں نالے کھودنے کے لیے رقم لیتے ہیں ،نالے تک خود کھود نہیں سکتے،آپ امریکہ اور ازبکستان سے استعمال شدہ مال لا کر لگائیں گے یہ قسمت ہے پاکستان کی

چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نالے کھودنے میں کون سی ٹیکنالوجی لگتی ہے، آپ خود کفیل کب ہوں گے؟ چیف جسٹس نے سیکریٹری لوکل گورنمنٹ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ویسٹ منیجمنٹ منصوبہ کبھی مکمل نہیں ہو گا، آپ کہتے ہیں پیسے آئیں تو منصوبہ بنائیں گے،وسائل سے بھر پور خیبرپختونخوا میں صاف پانی موجود نہیں،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے پوچھیں گے کہ اے بی ڈی پیسہ کیوں دے رہا ہے؟ اگر وزیراعلیٰ اپنے لوگوں کو خود سہولت نہیں دے سکتے تو حکومت چھوڑ دیں،

جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بی آر ٹی زیادہ اہم ہے یا عوام کو پینے کا صاف پانی مہیا کرنا؟

عدالت نے خیبرپختونخوا حکومت کی ویسٹ مینجمنٹ سے متعلق رپورٹ مسترد کر دی،عدالت نے ایک ماہ میں ویسٹ منیجمنٹ سے متعلق پیش رفت رپورٹ طلب کر لی،چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر رپورٹ سے مطمئن نہ ہوئے تو وزیر اعلی ٰ خیبرپختونخوا کوطلب کریں گے،

Leave a reply