”کر مریم اینی وفا گئی اے۔۔۔غریب دا بوجھ ونڈا گئی اے”
وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کا دورہ ڈی جی خان
تحریر: محمد جنید جتوئی،ڈپٹی ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز،ڈی جی خان
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے ڈیرہ غازی خان ڈویژن میں اسکالرشپ تقسیم کرکے پورے پنجاب کے 30 ہزار طلباء کو تعلیمی وظائف ان کے گھروں کے نزدیک خود پہنچا دیے ہیں۔ اب وہ ایک لاکھ بائیکس اور جدید لیپ ٹاپ لے کر دوبارہ آنے کا وعدہ بھی کر گئی ہیں۔ ڈی جی خان کے دورے پر طالبہ شاعرہ نے کیا خوب کہا کہ:
"او سب دی ماں آگئی اے”
"کر اپنا فرض ادا گئی اے”
"کر مریم اینی وفا گئی اے”
"او غریب دا بوجھ ونڈا گئی اے”
واقعی وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے غریب طالب علموں کے اسکالرشپ کی شکل میں تعلیمی اخراجات اٹھا کر اپنا حق ادا کر دیا ہے۔ اب بچوں پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ محنت کو شعار بنائیں اور تعلیم و تحقیق مکمل کرکے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کو ان کی محبتوں کا مثبت جواب دیں۔
ڈیرہ غازی خان کے دورے پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے ہونہار اسکالرشپ پروگرام کا پہلا مرحلہ مکمل کیا۔ غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان میں منعقدہ تقریب میں وزیر اعلیٰ نے طلباء میں چیک تقسیم کیے اور نئے جدید لیپ ٹاپ کی رونمائی کی۔ تقریب کے دوران ایک طالبہ شاعرہ نے وزیر اعلیٰ کو منظوم خراج تحسین پیش کیا۔ وزیر اعلیٰ نے خود اسٹیج پر آکر اسکالرشپ کے چیک تقسیم کرکے ڈیرہ غازی خان ڈویژن میں ہونہار اسکالرشپ کا آغاز کیا۔
تقریب میں وزیر اعلیٰ کو شیشہ کاری سے مزین روایتی شال اور بلوچی لباس کا تحفہ پیش کیا گیا۔ طلباء نے وزیر اعلیٰ کو محمد نواز شریف اور دیگر پورٹریٹ بھی پیش کیے۔ روایتی بلوچی لباس میں ملبوس کوہ سلیمان کی ایک طالبہ نے بلوچی زبان میں خوش آمدید کہا۔ وزیر اعلیٰ نے تلاوت قرآن پاک اور ملی نغمے پیش کرنے والے طلباء سے اظہار شفقت کیا۔ "رسول مدنی را، نازک بدنی را” جامی کی نعت پیش کرنے والی طالبہ کو ازراہ شفقت گلے لگا لیا۔ "نفرتوں کے دروازے بند رکھیں گے، یہ پرچم سربلند رکھیں گے” کے ملی نغمے پر پنڈال تالیوں سے گونج اٹھا۔
وزیر اعلیٰ کی آمد پر طلباء نے جوش و خروش کا مظاہرہ کیا۔ وزیر اعلیٰ نے اسمبلی اراکین کی نشستوں پر جا کر خیریت دریافت کی اور طالبات کے درمیان بیٹھ کر ان سے بات چیت کی۔ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر طلباء کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ پنجاب پولیس کے چاق و چوبند دستے نے طلباء کو جنرل سلامی دی۔ پولیس وردی میں ملبوس ایک ننھی بچی کو وزیر اعلیٰ نے پاس بٹھا کر پیار کیا۔
ڈیرہ غازی خان ڈویژن کے 1250 طلباء میں 3 کروڑ 14 لاکھ روپے مالیت کے اسکالرشپ تقسیم کیے گئے۔ میر چاکر خان رند یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے 35 طلباء کو 13 لاکھ 80 ہزار روپے، یونیورسٹی آف لیہ کے 292 طلباء کو 72 لاکھ 94 ہزار روپے، اور غازی یونیورسٹی کے 100 طلباء کو 49 لاکھ 35 ہزار روپے کے اسکالرشپ دیے گئے۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ کوئی اہل، محنتی اور میرٹ پر آنے والا طالب علم فیس نہ ہونے کی وجہ سے اعلیٰ تعلیم سے محروم نہیں رہے گا۔ انہوں نے نوجوانوں کو نصیحت کی کہ وہ اپنے والدین سے دعائیں لیں اور ہمیشہ محنت اور تعلیم کو اپنا نصب العین بنائیں۔۔ میرچاکر خان رند یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے 35 طلبہ کو 13 لاکھ 80 ہزار روپے سکالرشپ ملے۔یونیورسٹی آف لیہ 292 طلبہ کیلئے 72لاکھ94ہزار روپے کے ہونہار سکالر شپ فراہم کیے گئے۔غازی یونیورسٹی کے 100طلبہ کو 49لاکھ 35ہزار روپے کے ہونہار سکالر شپ سے نوازا گیا۔ڈیرہ غازی خان،لیہ،مظفر گڑھ اور راجن پور کے سرکاری کالجز کے 526طلبہ کو 80 لاکھ 96ہزار روپے کے ہونہار سکالر شپ مل گئے۔
غازی یونیورسٹی ڈی جی خان میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے خیبرپختونخواہ اور بلوچستان کے طلبہ کوبھی ہونہار سکالرشپ دینے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان میں انکوبیشن سینٹر قائم کرنے کا اعلان کیا اور غازی یونیورسٹی کے طلبہ کی ضروری تعلیمی ضروریات پوری کرنے کی ہدایت کی ہے۔وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے ڈی جی خان میں ہونہار سکالر شپ کی تقریب سے تاریخی خطاب میں کہا ہے کہ اہل،محنتی اور میرٹ پر آنے والا بچہ،فیس نہ ہونے کی وجہ سے اعلیٰ تعلیمی ادارے کی تعلیم سے محروم نہیں رہے گا۔ ہم نو مئی والے نہیں ہیں 28مئی والے ہیں، پاکستان والے ہیں اور پاکستان کی عزت کے رکھوالے ہیں۔ہماری زبان تذلیل کی نہیں تدریس کی ہے۔ ہم ڈنڈا بردار نہیں ہم علم، امن اور ترقی کے علمبردار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بچے اپنے والدین سے دعائیں لیں، غصہ آبھی جائے تو جواب نہ دیں۔میرے بیٹے اور بیٹیوں بڑوں کا لحاظ کرو، بدتمیزی نہ کرو اور لائن کراس مت کرو۔ کبھی نہیں چاہوں کہ آپ کسی کو گالی دو،ماں اپنے بچوں کو ترغیب نہیں دے سکتی۔پاکستان کو جہاں پر اور مسائل کا سامنا ہے وہاں پر فیک نیوز کا بھی سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچے بغیر تحقیق کے سوشل میڈیا کی پوسٹ پر یقین نہ کیا کریں۔ سچ ابھی تسمے باندھ رہا ہوتا ہے، جھوٹ پوری دنیا کا چکر لگاکر آجاتا ہے۔انہوں نے چار سال کام کچھ نہیں کیا،اختتام پر یہی کہا یہ چور وہ چور،اسے پکڑ لو، آگ لگادو۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ بچے کوئی بھی فیصلہ کرتے وقت پاکستان کو سامنے رکھیں۔
پاکستان ہماری ماں ہے اور ماں کے ساتھ وفاداری کی جاتی ہے غداری نہیں۔میری حکومت ہونہ ہولیکن پاکستان میرا ہے۔ ایسا نہیں ہوسکتا کہ میری حکومت نہ ہوتو پاکستان کو جلاؤ دوں، اس ملک کو ماں کی مانند سمجھنا ہے۔ نوجوانوں آپ کا ہر فیصلہ ہونہار سکالر شپ کی طرح 100فیصد میرٹ پر ہونا چاہیے۔نوجوانوں کے ہاتھ میں فیصلے کی قوت ہے، نوجوان ہی میری ہمت ہیں اکیلے کچھ نہیں کر سکتی۔ گالی گلوچ، پگڑیاں اُچھالنے اپنے ملک کے خلاف قدم اٹھانے والا آپ کا دوست نہیں ہے۔ پاکستان ہماری ریڈ لائن ہے، شہداء، رینجرز اور پولیس ہمارے اپنے ہیں۔
ہونہار سکالر شپ کے حوالے سے پروپیگنڈہ وہ کررہے ہیں جنہوں نے سکالر شپ کی بجائے بچوں کے ہاتھ میں پٹرول بم دیا۔انہوں نے کہا کہ ہونہار سکالر شپ حاصل کرنے والے بیٹے اور بیٹیوں کو دل اتھاہ گہرائیوں سے بہت بہت مبارکباد۔ گھر جاکر میری طرف سے والدین اور گھر والوں کو بھی مبارکباد دینا۔ والدین سے کہنا جتنا آپ کو فخر ہے اس سے زیادہ مجھے آپ پر فخر ہے۔اپنے بیٹوں سے بھی اتنا ہی پیا ر کرتی ہوں جتنا اپنی بیٹیوں سے کرتی ہوں۔ہر ڈویژن میں خود گئی اور بچوں کو خود جاکرہونہار سکالر شپ دیئے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ میں خود چل کرہونہار سکالر دیئے اور بچوں کے مسائل ان کی زبانی سنے، محسوس کیے۔بچوں کی ہر بات دل سے سنتی ہوں، جو نہیں کہتے وہ بھی سنائی دیتی ہے۔ ماں اور بچوں کا جور شتہ قائم کیا ہے یہ میری زندگی کا حاصل ہے۔
ہرڈویژن سے بچوں کی طرف سے بہت محبت ملی وہ میری زندگی کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ دنیا میں ہر رشتہ ٹوٹ سکتا ہے لیکن ماں اور بچوں کا رشتہ ٹوٹ نہیں سکتا۔ نوجوانوں کی محبت، احترام اور اعتماد میرے لئے بہت بڑا اعزاز ہے۔لیپ ٹاپ اور ای بائیکس لیکر جلد آپ کے پاس دوبارہ آؤں گی۔ چاہتی ہوں میرے بیٹے اور بیٹیاں فیس کے پریشرسے آزاد ہوکر اپنی تعلیم حاصل کریں۔ بچوں کو جدیدٹیکنالوجی لیس کرنے کے لئے لیپ ٹاپ دے رہے ہیں تاکہ اپنی ریسرچ اور انسینمنٹ جاری رکھیں۔ بچوں کی طرف جو رسپانس مل رہا ہے، مخالفین کو سمجھ نہیں آرہی کہ یہ کیا ہوگیا ہے۔ مخالفین کوئی وجہ تلاش کررہے ہیں، بچوں کے ساتھ جو رشتہ قائم ہوگیا ہے اس کا کیا کریں۔
مخالفین ہونہار سکالر شپ کو ڈرامہ کہتے ہیں ان کوپتہ ہی نہیں کہ سچی محبتیں کیا ہوتی ہیں۔ جھوٹ میں آنکھ کھولی، جھوٹ میں پلنے والوں کیا پتہ پیار اور اعتماد کا رشتہ کیا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں نے یہ محبت دی تو اس سے میری کندھوں ذمہ داری اورمحنت کابوجھ بڑھ گیا ہے۔ بیٹے اور بیٹیوں کی محبت کا جواب اور زیادہ محبت سے دوں گی اورزیادہ سکیم لاکراس پیار کا جواب دوں گی۔ میرے کندھوں پر بچوں کے خواب کوپورا کرنے، مستقبل کو بہتر بنانے کا بوجھ ہے جس کو اچھے طریقے سے اس فرض کو ادا کرنا چاہتی ہوں۔ حقیقت یہی ہے کہ ہرروز بچوں کی زندگیوں اورتعلیم کو بہتر بنانے کیلئے دن رات محنت کرنے کے سوا کوئی راستہ نہیں۔ بہت عاجزی اور بچوں کی گواہی کے ساتھ کہتی ہوں کہ 30ہزار سکالر شپ میں سے ایک بھی کسی سفارش پر نہیں دیا گیا۔ ہر بچہ یہ گواہی دے سکتا ہے کہ ایک بھی سکالر شپ میرٹ کی خلاف ورزی پر نہیں دیا گیا۔
اگر کو کہہ دے کہ کسی ایک بچے کو کسی منسٹر، ایم این اے یا ایم پی اے کی سفارش پر سکالر شپ ملا ہے تو استعفیٰ دے کر گھر چلی جاؤں گی۔اللہ تعالیٰ کا شکر اور احسان ہے کہ بچوں کا ان کاحق دینے کی توفیق دی۔ بچے ہونہار سکالر شپ پر شکریہ بولتے ہیں تو مجھے تکلیف ہوتی ہے،یہ آپ کا حق تھا جو آپ کو ملا ہے۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ سکالر شپ کو پانے کیلئے بچوں نے محدود وسائل میں رہ کر زبردست محنت کی یہ آپ کی محنت کا ثمر ہے۔ میرے بیٹے اور بیٹیاں آپ ہیروز نہیں ہوں بلکہ سوپرہیروز ہیں۔ہونہار سکالر شپ میرے بچوں کی بہت بڑی اچیومنٹ ہے اللہ تعالیٰ نے آپ کو آپ کی محنت کا صلہ دیا ہے۔ بچے سر اٹھا کر چلیں کہ انہیں ہونہارسکالر شپ ملا ہے۔
پاکستان بہت سے وسائل سے مالا مال کیا ان وسائل میں 65فیصد یوتھ بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے چند سالوں میں یہی یوتھ پاکستان کو لیڈ کرے گی۔ کوئی بچہ اپنے آپ کو چھوٹا یا بڑے نہ سمجھے بلکہ آپ ہی پاکستان ہو۔ بچوں کو جلد لیپ ٹاپ اور ایک لاکھ ای بائیکس فراہم کریں گے۔جس طرح میں اپنے بچوں کی ماں ہوں اسی طرح قوم کے بچوں کی ماں ہوں۔ اس سال 30ہزار سکالر دیئے ہیں اور اگلے سال50ہزار تک سکالر شپ دے رہے ہیں۔ بہت جلد سیکنڈ اور تھرڈ ایئر بچوں کے لئے بھی سکالر شپ لیکر آرہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ کے پی کے بچوں کی طرف سے بھی درخواستیں آرہی ہے ہمیں بھی سکالر شپ دیئے جائیں۔چاہتی ہوں کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے بچوں کو سکالر شپ دوں۔ ہونہار سکالرشپ کے بدلے میں مریم نواز کچھ نہیں مانگتی بلکہ یہ کہتی ہوں کہ اپنے والدین کا فخر بنو۔ جس بچے کو ماں باپ کی دعا ہوتی ہے وہ کسی میدان میں بھی ناکام نہیں ہوتا۔ جس بچے سے والدین راضی اس سے رب راضی۔ آج اللہ تعالیٰ نے وزارت اعلیٰ کی کرسی دی ہے، اللہ کے فضل کے بعد والدین کی دعا سے ملی۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب سے تعلق لیکن پنجابی سے پہلے پاکستانی ہوں، جیسے ہم پر ماں باپ کے فرض لازم ہیں ایسے ہی پاکستان کے لازم ہیں۔ میں کبھی نہیں کہوں گی کہ میٹرو بس اور موٹرویز جلاؤ دو۔ محمد نوازشریف نے پاکستان کو جوڑنے کے لئے موٹرویز بنائی،انہوں نے پنجاب پر کے پی کے سے حملہ کرنے کے لئے استعمال کیں۔ میٹرو بس کو آگ لگادی میں میٹروبس میں نہیں بیٹھتی، عوام بیٹھتے ہیں۔وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ انتشار پھیلانے والوں نے نوجوانوں کو ورغلاکر جیل میں پہنچا دیا اب ان کو کوئی پرسان حال نہیں۔ انتشاریوں نے پاکستان کے بچوں کا مستقبل تباہ کر دیااور ان کے بچے ملک سے باہر بیٹھے ہیں۔بدترین مخالف کی حکومت رہی جیل میں ماں کی وفات اور باپ کی بیماری کی خبر سنی لیکن کسی کو نہیں کہا جاکر ملک جلاؤ دو۔ حکومت کسی کی بھی ہوسکتی ہے پاکستان تو میرا ہے۔
ایک طرف ہم ہیں چاہتے ہیں کہ بچے پڑھیں، ترقی کریں اور دوسری جانب انتشاری بچوں کو جیل بھجوانے کے منتظر ہیں۔ اپنے بچوں کو یورپ رکھنے والے اور ملک کے بچوں کو جیل بجھوانے والے ہمدرد نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ چار سال پہلے 38فیصد مہنگائی تھی آج وہی مہنگائی چار فیصد پر آگئی ہے۔ روٹی 30روپے کی تھی آج وہی روٹی 12روپے کی ہے۔ روٹی غریب کھاتا ہے روٹی سستی ہوگی تو غریب کے بچہ کا پیٹ بھرے گا۔ ہر رات سونے سے پہلے روٹی کی قیمت چیک کرکے سوتی ہوں۔ایک طرف دہشت گردی پھیلانے والے ہیں دوسری طرف امن وامان اور ترقی لانے والے ہیں،بچوں امن کا راستہ چننا۔وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ ایک طرف مدینہ منورہ میں قومی کی بیٹیوں پر آوازیں کسنے والے اور دوسری طرف اخلاقیات درس دینے والی ماں ہے۔ اپنے بیٹوں کونصیحت کرتی ہوں کہ قوم کی خواتین کی عزت کی حفاظت آپ کی ذمہ داری ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف خصوصی طیارہ کے ذریعے ڈی جی خان ائیر پورٹ پر پہنچیں۔کمشنر ڈاکٹر ناصر محمود بشیر اور آر پی او کیپٹن ریٹائرڈ سجاد حسن خان اور دیگر نے ائیر پورٹ پر وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کو خوش آمدید کہا۔وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف ہیلی کاپٹر کے ذریعے غازی یونیورسٹی میں بنائے گئے پنڈال میں پہنچیں۔صوبائی وزیر انفارمیشن عظمی بخاری،مشیر وزیر اعلیٰ ثانیہ عاشق،چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے ہمراہ تھے۔صوبائی وزیر سردار شیر علی گورچانی اور ایم پی اے سردار احمد خان لغاری بھی وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے ہمراہ پنڈال میں آئے۔ڈیرہ غازیخان ڈویژن کے اراکین اسلمبی،ٹکٹ ہولڈرز،ورکرز،کارکن،طلباء وطالبات،والدین اور شہری تقریب موجود تھے۔ اراکین اسمبلی محمد حنیف پتافی،سردار احمد خان لغاری،سردار اسامہ فیاض لغاری،سردار علی یوسف لغاری،پارلیمانی سیکٹری ہائیر ایجوکیشن محمد اجمل چانڈیہ،ایم پی اے محمد اصغر گورمانی،سردار شیر افگن گورچانی،سردار عبدالعزیز جگن دریشک،سردار خضر حیات مزاری،عون حمید ڈوگر،سابق صوبائی وزیر ملک قاسم ہنجرا،سابق اراکین اسمبلی صاحبزادہ فیض الحسن سواگ، مسز شہناز سلیم،سید عبد العلیم شاہ،نجمہ ارشد،احمد یار ہنجرا اور دیگر موجود تھے۔
طلباء وطالبات نے موبائل فون کی ٹارچ آن کرکے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کو خوش آمدید کہا۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف خود چلکر طالبات کے پاس پہنچیں۔طالبات نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو اپنے ہاتھوں سے پنسل ورک کا مریم نواز شریف اور میاں نواز شریف کے پورٹریٹ پیش کئیے ،وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے طالبات کو گلے لگایا۔غازی یونیورسٹی اور کوہ سلیمان کی طالبہ نے بلوچی میں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کو خوش آمدید کہا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے بچیوں کے ساتھ ملکر قومی ترانہ پڑھاوزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف،طلبا و طالبات کو پنجاب پولیس کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔صوبائی وزیر ہائیر ایجوکیشن رانا سکندر حیات نے سٹیج سیکرٹری کے فرائض انجام دئیے۔پنڈال وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف،میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف کے نعروں سے گونجتا رہا۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف تالیاں بجا کر بچوں کے نعروں کا جواب دیتے رہیں۔پنڈال کو وزیر اعلیٰ مریم نواز کے پنجاب میں کئے گئے اقدامات کے پوسٹرز سے سنوارا گیا تھا۔پنڈال میں ہونہار سکالر شپ کے سفر سے متعلق ڈاکومنٹری بھی دکھائی گئی۔ڈی جی خان شہر کو وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کو خوش آمدید کہنے کے بینرز سے سجایا گیا تھا۔