وزیراعلیٰ کےپی کے، کوکی خیل قبیلے کے مشران سے مذاکرات کامیاب، پاک افغان شاہراہ کھل گئی

پشاور (باغی ٹی وی رپورٹ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی آمین گنڈاپور اور جمرود کے کوکی خیل قبیلے کے مشران کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد دو ماہ سے بند پاک افغان شاہراہ کو کھول دیا گیا۔ جرگے میں بے گھر افراد کی واپسی اور بحالی کے معاملات پر تفصیلی مشاورت کے بعد اہم فیصلے کیے گئے۔

تفصیلات کے مطابق جمرود میں کوکی خیل قبیلے کے عمائدین پر مشتمل جرگہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سے ملاقات کے لیے پیش ہوا، جس میں ایم این اے اقبال آفریدی، ایم پی ایز سہیل آفریدی اور عبدالغنی آفریدی کے علاوہ کمشنر پشاور اور ڈپٹی کمشنر خیبر بھی شریک تھے۔ جرگے میں زوان کوکی خیل اتحاد کے صدر ثناء اللہ اور جمرود سیاسی اتحاد کے رہنما بھی موجود تھے۔ مشاورت کے دوران فوری طور پر ان علاقوں کے لیے رجسٹریشن کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا جو دہشت گردوں سے کلیئر قرار دیے جا چکے ہیں۔

جرگے نے وزیر اعلیٰ کی یقین دہانی پر 75 دنوں سے جاری دھرنے کے خاتمے اور بے گھر افراد کے تیراہ کی طرف مارچ کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا۔ اس موقع پر مشران نے وزیر اعلیٰ کے قائدانہ کردار کو سراہتے ہوئے انہیں خراجِ تحسین پیش کیا۔ جرگے کے نمائندوں کا کہنا تھا کہ جس طرح وزیر اعلیٰ نے 11 اکتوبر اور بنوں کے معاملات حل کیے، اسی طرح وہ بے گھر افراد کی بحالی کے لیے بھی اقدامات کریں گے۔

وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کوکی خیل عمائدین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اعتماد پر پورا اترنے کی بھرپور کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اگلے ہفتے متعلقہ اداروں کے ساتھ اجلاس میں بے گھر افراد کی واپسی کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ قبائلی عوام نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بڑی قربانیاں دی ہیں، اور اب ان کی باعزت واپسی اور آبادکاری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ بحالی کے لیے درکار سامان کی خریداری اور ضروری انتظامات فوری طور پر مکمل کیے جائیں تاکہ متاثرہ خاندانوں کو جلد از جلد اپنے گھروں کو واپس بھیجا جا سکے۔

Comments are closed.