وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے دیگر صوبوں کیلئےہونہار سکالر شپ سکیم کی منظوری

maryam laptop

لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے دیگر صوبوں کے طلبہ کے لیے پنجاب کی طرح ہونہار سکالرشپ سکیم کی منظوری دے دی ہے۔ یہ سکیم ملک بھر کے طلبہ کو یکساں مواقع فراہم کرے گی، تاکہ تعلیم کے میدان میں قابلیت کی بنیاد پر انہیں آگے بڑھنے کا موقع ملے۔

وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے اس موقع پر کہا کہ دیگر صوبوں کے طلبہ کے لیے بھی پنجاب میں رائج اہلیت کا یکساں معیار رکھا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی، انہوں نے پنجاب میں طلبہ کے لیے لیپ ٹاپ کی تعداد کو بڑھا کر ایک لاکھ 10 ہزار کر دینے کا اعلان کیا۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے پنجاب میں سیکنڈ ایئر، تھرڈ ایئر اور فورٹھ ایئر کے طلبہ کے لیے ہونہار سکالرشپ کی باضابطہ منظوری بھی دی۔ اس سکیم کا مقصد ہر بچے کو تعلیمی میدان میں آگے بڑھنے کے یکساں مواقع فراہم کرنا ہے۔مریم نواز شریف نے کہا کہ ان سکیموں میں حصہ لینے والے طلبہ کے لیے خصوصی ہیلپ لائن قائم کی جائے گی تاکہ انہیں کسی بھی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ ہو۔ اس کے علاوہ، انہوں نے کہا کہ پنجاب میں لیپ ٹاپ حاصل کرنے کے لیے کم از کم 65 فیصد اہلیت کا معیار رکھا جائے گا۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہونہار سکالرشپ اور لیپ ٹاپ ہر بچے کا حق ہے اور حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ طلبہ کی تعلیم کے لیے ہر ممکن کوشش کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ "تعلیم اور یوتھ قوم کی حقیقی انویسٹمنٹ ہے”، اور انہیں دل سے یہ خواہش ہے کہ ہر بچے کو لیپ ٹاپ ملے تاکہ وہ اپنی تعلیم میں مزید کامیاب ہو سکیں۔مریم نواز شریف نے مزید کہا کہ "لیپ ٹاپ اور ہونہار سکالرشپ دیگر صوبوں کے طلبہ کا بھی حق ہے۔ آزاد کشمیر، گلگت بلتستان، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سمیت دیگر صوبوں کے طلبہ بھی ہمارے بچے ہیں اور انہیں بھی یکساں مواقع فراہم کیے جائیں گے۔”انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ میرٹ پر آنے والا ہر بچہ اچھے کالج میں اپلائی کرے، اور حکومت اس کی فیس ادا کرے گی۔ "میں ماں کی طرح سوچتی ہوں، اور دل چاہتا ہے کہ ہر بچے کی قسمت بدل جائے۔”

وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی زیر صدارت ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں ہائر ایجوکیشن کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے۔ اس اجلاس میں پنجاب میں ایک روزہ وی سی کانفرنس اور ٹیک ایکسپو کی منظوری بھی دی گئی۔مریم نواز شریف نے اس بات کی بھی ضمانت دی کہ طلبہ کے لیے کسی بھی سکیم میں فنڈز کی فراہمی میں کوئی رکاوٹ نہیں آنے دی جائے گی تاکہ ان کی تعلیم میں کوئی خلل نہ آئے۔

Comments are closed.