بین الاقوامی سفارتی امور کے معروف ایڈیٹر اور امریکی نشریاتی ادارے سی این این سے وابستہ نک رابرٹسن نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب واقع سرجیوار گاؤں کا دورہ کیا، جہاں حالیہ دنوں میں بھارتی فوج کے مبینہ فیک انکاونٹر میں دو کشمیری شہریوں کو شہید کیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق، نک رابرٹسن نے محمد فاروق شہید اور محمد دین شہید کے گاؤں کا دورہ کیا اور متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی۔ ان ملاقاتوں میں انہوں نے شہداء کے لواحقین سے تفصیلی انٹرویوز کیے، جنہوں نے سی این این کو بھارتی فوج کے مظالم اور اس فیک انکاونٹر کی سنگینی پر دل دہلا دینے والے انکشافات فراہم کیے۔عینی شاہدین نے بھی نک رابرٹسن کو بتایا کہ 24 اپریل 2025 کو بھارتی افواج نے بغیر کسی پیشگی اطلاع یا تصادم کے، آزاد کشمیر کے رہائشی محمد فاروق اور محمد دین کو نشانہ بنایا اور بعد ازاں ان کے قتل کو ایک "انکاونٹر” کا نام دیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سی این این کی ٹیم کو گاؤں کے دیگر باسیوں نے بھی بھارتی فوج کی طرف سے کیے گئے مظالم کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ نک رابرٹسن نے اپنی رپورٹ کے لیے نہ صرف متاثرہ خاندانوں بلکہ عینی شاہدین کے بیانات بھی ریکارڈ کیے۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے اس نوعیت کے فیک انکاونٹرز اب صرف ایک مقامی مسئلہ نہیں رہے، بلکہ یہ معاملہ بین الاقوامی سطح پر ایک سنجیدہ انسانی حقوق کا بحران بن چکا ہے۔ اقوامِ متحدہ سمیت دیگر عالمی اداروں سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ اس معاملے کی شفاف تحقیقات کرائیں۔شہداء کے لواحقین نے بین الاقوامی میڈیا کے توسط سے دنیا بھر کے انصاف پسند حلقوں سے اپیل کی ہے کہ انہیں انصاف دلایا جائے اور بھارتی فوج کے ان مبینہ جنگی جرائم کو عالمی عدالت میں اٹھایا جائے۔