آرمی چیف کا ”آئیڈیاز 2024“ کا دورہ

پاکستان کی ڈیجیٹل سرحدوں کی حفاظت اور عوام کی ڈیجیٹل سیکیورٹی ریاست کی ذمہ داری ہے، آرمی چیف
coas

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیرنے کراچی ایکسپو سینٹر میں بین الاقوامی دفاعی نمائش اور سیمینار کا دورہ کیا۔

دورے کے دوران، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دوست ممالک کے دفاعی مینوفیکچررز کی فعال شرکت کو سراہا۔نمائش میں کل 557 نمائش کنندگان شرکت کر رہے ہیں جن میں سے 333 بین الاقوامی نمائش کنندگان ہیں جبکہ 224 ملکی نمائش کنندگان ہیں۔ 36 ممالک نے نمائش کنندگان کے اسٹالز لگائے جن میں سے 17 ممالک پہلی بار شرکت کر رہے ہیں۔تقریب میں 53 ممالک کے 300 سے زائد غیر ملکی مندوبین نے شرکت کی اور نمائش اور پاکستان کی دفاعی صنعت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔

نمائش کے دوران، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے تقریب میں موجود غیر ملکی فوجی حکام اور دفاعی مندوبین کے ساتھ بامعنی بات چیت بھی کی،نمائش میں پاکستان کی طرف سے تیار کردہ جدید ترین ڈرون ”شاہپر تھری“ کی خاص نمائش کی گئی، یہ ڈرون 35,000 فٹ کی بلندی تک پرواز کر سکتا ہے اور 24 گھنٹے تک مسلسل پرواز کر سکتا ہے۔ شاہپر تھری بموں، میزائلوں اور ٹارپیڈو جیسے گولہ بارود کو لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے، جو پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں میں مزید اضافہ کرتا ہے۔

آئیڈیاز 2024 کا 12 واں ایڈیشن 19 نومبر کو شروع ہوا اور 22 نومبر 2024 کو اختتام پذیر ہوگا۔قبل ازیں آرمی چیف کی کراچی آمد پر کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے پرتپاک استقبال کیا۔

مایوسی پھیلانے اور ڈیفالٹ کی باتیں کرنے والے آج کدھر ہیں؟ کیاان کو جواب دہ نہیں ٹھہرانا چاہیے؟آرمی چیف
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے شہر قائد کراچی میں بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مایوسی پھیلانے اور ڈیفالٹ کی باتیں کرنے والے لوگ آج کدھر ہیں؟ کیاان کو جواب دہ نہیں ٹھہرانا چاہیے؟ مجھے پاکستان کے روشن اور مستحکم مستقبل پر کامل یقین ہے، ایک سال پہلے چھائے ہُوئے مایوسی کے بادل آج چھٹ چکے ہیں،میں نے گزشتہ نشست میں بھی کہا تھا کہ "مایوسی مسلمان کے لیے حرام ہے”،آج پاکستان کی معیشیت کے تمام اعشاریے مثبت ہیں، اگلے برس تک انشاء اللہ مزید بہتر ہوں گے،کوئی چیز بشمول سیاست ملک سے مقدم نہیں، ہم سب کو ذاتی مفاد پر پاکستان کو ترجیح دینی چاہیے، ریاست ماں کی طرح ہے اور اس کی قدر لیبیا، عراق اور فلسطین کے عوام سے پوچھنی چائیے،یاد رکھیں ! پاکستان کے علاوہ ہماری کوئی شناخت نہیں ہے، جتنی بھی مشکلات ہوں اگر ہم سب مل کر کھڑے ہو جائیں تو کوئی کچھ بگاڑ نہیں سکتا، آپ اپنا پیسہ لے کر پاکستان آئیں، عوام بھی کمائے اور ملک بھی ترقی کرے،دہشت گردی کی پشت پناہی غیر قانونی کاروبار والے کرتے ہیں جن کے پیچھے مخصوص عناصر ہوتے ہیں، پاکستان کی ڈیجیٹل سرحدوں کی حفاظت اور عوام کی ڈیجیٹل سیکیورٹی ریاست کی ذمہ داری ہے،

Comments are closed.