الیکشن کمیشن نے سینیٹ ضمنی انتخابات کے لیے سیاسی جماعتوں، امیدواروں اور ووٹرز کے لیے کوڈ آف کنڈکٹ جاری کر دیا، جس میں متعدد اہم پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں سینیٹ کی خالی نشست پر ضمنی الیکشن کل (پیر) کو ہورہا ہے، اس سلسلے میں الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق طے کیا ہے اور امیدواروں سمیت سیاسی جماعتوں، ایجنٹس اور ووٹرز کے لیے کوڈ آف کنڈکٹ جاری کر دیا ہے۔

الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کے مطابق پولنگ اسٹیشنز میں موبائل فون یا الیکٹرانک ڈیوائس لے جانے پر پابندی ہوگئی جبکہ بیلٹ پیپرز کی تصاویر لینا بھی سختی سے ممنوع قرار دیا گیا ہے امیدوار یا ان کے حامی کسی سرکاری ملازم یا عہدیدار سے مدد نہیں مانگ سکتے اور کوئی سرکاری ملازم یا عہدیدار بھی کسی امیدوار کی حمایت یا مخالفت نہیں کر سکتا۔

پی ٹی آئی کی رکاوٹیں ناکام : مخصوص نشستوں پر ارکان کی حلف برداری آج شام کرنے کا فیصلہ

کوڈ آف کنڈکٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ ضمنی الیکشن میں سرکاری وسائل استعمال نہیں ہوں گے جبکہ صدر مملکت اور گورنرز انتخابی مہم میں حصہ نہیں لے سکیں گے، اداروں کی توہین یا مذاق اڑانا بھی ممنوع ہے، خلاف ورزی پر الیکشن ایکٹ کے تحت توہین عدالت کا نوٹس لیا جا سکتا ہے۔

واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی سے سینیٹ کی جس نشست پر ضمنی الیکشن ہو رہا ہے، وہ مسلم لیگ ن کے سابق سینیٹر پروفیسر ساجد میر کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی،ضمنی الیکشن میں مسلم ن کی جانب سے عبدالکریم جب کہ خدیجہ صدیقی، عبدالستار اور اعجاز حسین آزاد حیثیت میں امیدوار ہیں۔

پاکستانی پاسپورٹ میں والدہ کا نام بھی شامل کرنے کا فیصلہ

Shares: