کولمبیئن صدر گوستاوو پیترو نے اسرائیل کو کوئلہ برآمد کرنے پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

کولمبیئن صدرگوستاوو پیترو نے کہا ہے کہ ایک ٹن کوئلہ بھی اسرائیل نہیں جائے گا، کولمبیا غزہ میں جاری نسل کُشی کا حصہ نہیں بنے گا، اسرائیلی عوام خود کو بدلیں گے تب ہی ہم دوبارہ ملیں گے اور سفارتی تعلقات بھی بحال ہوں گے،جب تک اسرائیل فلسطینیوں پر بم برسا رہا ہے، لاکھوں جانیں لے رہا ہے تب تک ہمارا اسرائیل سے کوئی تعلق نہیں رہے گا، میرا ملک اسرائیل کی جانب سے غزہ کے معصوم لوگوں پر بم گرا کر لاکھوں لوگوں کو شہید کرنے کی کبھی حمایت نہیں کرے گا کیونکہ ہمارے دل سیاہ نہیں ہیں۔

بلوچستان:مقتولہ بانو کے والد بھی گرفتار، جیل منتقل

ادھربرلن پولیس نے سالانہ پرائیڈ مارچ کے موقع پر فلسطین کے حق میں ہونے والے مظاہرے کے دوران 57 افراد کو گرفتار کیا، جب کہ 17 پولیس اہلکار زخمی ہوئے،’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ ہفتے کے روز تقریباً 10 ہزار افراد نے فلسطینیوں کی حمایت میں ریلی میں شرکت کی، لیکن منتظمین کے لیے نظم و ضبط برقرار رکھنا مشکل ہوا تو حکام نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے مداخلت کی۔

پولیس نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ گرفتاریاں عوامی نظم میں خلل ڈالنے، پولیس کی مزاحمت کرنے، بوتلیں پھینکنے، جسمانی جھگڑوں، اور یہود مخالف نعروں کے استعمال کے ساتھ ساتھ آئین دشمن اور دہشت گرد تنظیموں کی علامتوں کے استعمال سے متعلق تھیں،یہ ریلی انٹرنیشنلِسٹ کوئیر پرائیڈ فار لبریشن نامی تحریک نے منعقد کی تھی جو اپنی ویب سائٹ پر لکھتی ہے کہ نوآبادیاتی مخالف، سامراج مخالف اور صہیونیت مخالف جدوجہد کے بغیر کوئی کوئیر آزادی ممکن نہیں۔

نوشہروفیروز: مبینہ زیادتی کا شکار لڑکی جرگہ فیصلے کے انتظار میں پراسرار طور پر جاں بحق

فلسطین کے حق میں یہ مظاہرہ اُس وقت ہوا جب برلن کے ایک اور علاقے میں سالانہ پرائیڈ پریڈ منعقد کی جا رہی تھی جہاں پولیس نے توہین، حملے اور دہشت گرد تنظیموں سے منسلک علامتوں کے مبینہ استعمال پر 64 افراد کو گرفتار کیا،ایک اور مظاہرہ بھی ہوا جو کہ پرائیڈ مارچ کی مخالفت میں دائیں بازو کے شدت پسندوں نے کیا، وہاں سے بھی پولیس نے 20 افراد کو گرفتار کیا۔

جرمنی اور یورپ کے دیگر حصوں میں فلسطین کے حق میں مظاہرے عام ہو گئے ہیں،یہ مظاہرے غزہ میں جاری تنازع کے تناظر میں تشویش کی عکاسی کرتے ہیں، جہاں اسرائیل کی جانب سے شدید فوجی کارروائیاں جاری ہیں،جرمنی نے حال ہی میں کہا ہے کہ وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کو ’دو ریاستی حل کے حصول کے راستے میں آخری اقدامات میں سے ایک‘ سمجھتا ہے۔

اسحاق ڈار سےترک وزیر خارجہ کارابطہ، غزہ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار

Shares: