عام شہری ،بنیادی سہولیات اور احسان میاں کا دکھ
تحریر : ملک ظفراقبال
صحت کی سہولیات کی فراہمی ہر انسان کا بنیادی حق ہے اور ایک صحت مند انسان ہی ایک صحت مند زندگی گزار سکتا ہے ہمارے صحت کے ادارے ، وزراء اور اداروں کے اعلیٰ افسران سیمنار صحت آگاہی مہم اور صحت کے حوالہ سے مختلف واک کا اہتمام کرتے رہتے ہیں تاکہ عوام الناس کو مختلف بیماریوں کے حوالہ سے آگاہی ہو اور بروقت علاج ممکن ہوسکے اور میڈیا پر بڑے دھوم دھام سے تقریریں سنائی جاتی ہیں صحت کے حوالے سے پورا یقین دلاتے ہیں کہ ان کا بنیادی حق ہے اور واقعی اس میں کوئی دوسری رائے نہیں کہ ایک صحت مند انسان ہی ایک صحت مند زندگی گزار سکتا ہے مگر وطن عزیز میں بنیادی سہولیات کا فقدان تھا اور اس وقت بھی ہے شاید مستقبل میں کوئی حل نظر آئے مایوس نہیں ہونا چاہیے پاکستان جس سمت میں جا رہا ہے امید ہے کہ آنے والا کل شاہد اچھا ہو صحت کی بنیادی سہولیات کے حوالہ سے داڑھ کے ایک مریض احسان میاں کی زبانی سنیے جو ایک داڑھ درد کے مریض ہیں حقائق سے آگاہ کرتے ہیں کس طرح بنیادی سہولیات مجھ جیسے ایک عام شہری کو میسر ہیں ایک دوست نے واقعہ سنایا ایک مریض لاہور کے ایک سرکاری ہسپتال میں داڑھ کے درد کے حوالے سے دوائی اور چیک کروانے کے لیے سرکاری ہسپتال کا رخ کرتا ہے احسان میاں ایک کاؤنٹر سے پرچی بنواتا ہے اور کمرے میں داخل ہوتا جہاں پر ڈاکٹر صاحب ان کو کسی دوسرے کمرے میں جا نے کے لئے اس پرچی پر کمرہ نمبر 107 لکھ کر بھیج دیتے ہیں ان کا کہنا تھا جب میں وہاں پر گیا تو وہاں پر موجود عملہ نے مجھے ایک اور کمرے کا نمبر بتایا آپ وہاں پر جائیں وہاں پر ڈاکٹر صاحب آپ کو اچھی طرح چیک کریں گے میں اس کمرے کی طرف آیا اس دوران داڑھ میں درد شدت اختیار کر چکاتھا کمرے کے باہر کاؤنٹر والے شخص نے مجھے اشارہ کیا اور میری پرچی پر کچھ لکھا اور مجھے پرچی واپس کردی ۔کچھ دیر تو میں نے انتطار کیا اپنی باری کا۔ مگر جیسے ہی میں نے پرچی پڑھی۔ تو پرچی پر ڈیٹ غلط لکھی ہوئی تھی ۔دوبارہ میں کاؤنٹر والے کے پاس گیا اور ان کو بتایا بھائی آپ نے تاریخ غلط لکھ دی ہے جون کی 20 تاریخ ہے اور اپ نے 22 اگست لکھ دی ہے اس کو درست کریں کاؤنٹر والے دوست نے پہلے تو مجھے غور سے دیکھا اور مسکرایا پھر میرے کندھے پر ہاتھ رکھ کر مجھے کہا احسان میاں آپ کو داڑھ کے درد کی دوائی لینے کے لیے تین ماہ کے بعد آنا ہے میں یہ سن کر ہکا بکا رہ گیا آپ اندازہ کریں کہ داڑھ میں درد ہو رہا ہے اور دوائی چیک اپ کے لیے ٹائم دیا جا رہا ہے وہ بھی تین ماہ کا ۔یہ ہے عام شہری کو ملنے والی بنیادی سہولتوں میں سے ایک سہولت ۔ان وجوہات کی بنیاد پر لوگ دیار غیر کا رخ کرتے ہیں ورنہ آپ اپنے ماں باپ ،بیوی بچے اور اپنا ملک چھوڑ کر کیوں جاتے ۔

Shares: