میانمار: کنسرٹ پر فضائی حملے میں 50 افراد ہلاک

0
102

میانمار میں اقلیتی گروپ کی جانب سے منعقدہ کنسرٹ پر فضائی حملے میں 50 افراد ہلاک ہو گئے-

باغی ٹی وی: غیر ملکی خبر رساں ادارے "دی وائر” کے مطابق میانمار میں حکمران فوج، اپوزیشن گروپوں اور میڈیا کے ساتھ تنازعہ میں ایک نسلی اقلیتی گروپ کی طرف سے منعقدہ کنسرٹ میں ایک فضائی حملے میں کم از کم 50 افراد ہلاک ہو گئے، پیر کو کہا گیا کہ اقوام متحدہ اور مغربی سفارتخانوں نے اس حملے کی مذمت کی ہے۔

امریکا: سکول میں فائرنگ سے دوخواتین سمیت 3 افراد جاں بحق،متعدد زخمی

میڈیا نے عینی شاہدین کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ شمالی ریاست کیچن میں تین طیاروں نے حملہ کیا جس میں شہری، مقامی گلوکاروں اور کیچن انڈیپینڈنس آرمی (کے آئی اے) کے افسران ہلاک ہوئے، ملٹری نے اب تک اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔

دی وائر کے مطابق بی بی سی برمی نے بتایا کہ یہ ہپاکانت ٹاؤن شپ کے اے نانگ پا علاقے میں ہوا اور کم از کم 50 افراد ہلاک ہوئے، جبکہ نیوز سائٹ اراوادی نے مرنے والوں کی تعداد تقریباً 100 بتائی آزاد ذرائع نے فوری طور پر اعداد و شمار کی تصدیق نہیں کی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ فوجی حکومت کے ترجمان نے فوری طور پر اس حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا اور سرکاری ٹی وی کی جانب سے رات کو نیوز بلیٹن میں بھی اس واقعے کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا –

مخالفین کی جانب سے شہریوں کو نشانہ بنانے اور جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے کا الزام لگانے کے بعد میانمار کی فوج نے علاقے میں ہونے والے حملوں کے جائز جواب کے طور پر فضائی حملوں کا دفاع کیا ہے۔

امریکا کا صحافی ارشد شریف کی موت پر اظہار افسوس،شفاف تحقیقات کا مطالبہ

فوج نے کہا کہ اس کی افواج KIA اور مسلح گروپوں کی طرف سے اس کی افواج پر گھات لگا کر کیے جانے والے حملوں اور دیگر حملوں کا جواب دے رہی ہیں اور یہ کہ وہ بین الاقوامی تعلقات کے اصولوں کو پورا کرتی ہے۔

فوج نے ایک ملٹری ویب سائٹ پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں کہا، "سکیورٹی فورسز کے طور پر، وہ باغیوں سے لڑنے کے لیے ذمہ دار ہیں، جو کہ علاقائی امن اور استحکام کے لیے ضروری ہے۔

واضح رہے کہ میانمار کی فوج نے گزشتہ برس منتخب حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا جس کے بعد میانمار لڑائی جھگڑوں کی لپیٹ میں ہے، ملک بھر میں مسلح اور مزاحمتی تحریکیں جاری ہیں، جنہیں فوج زبردستی کچل رہی ہے۔

کے آئی اے کے ترجمان ناو بو نے فون پر بتایا کہ کیچن آرمی کے سیاسی ونگ کے قیام کی 62 ویں سالانہ تقریب کو نشانہ بنایا گیا یہ انتہائی غیر اخلاقی اور غلط عمل تھا جسے جنگی جرائم میں شما
تازہ ترینر کیا جاسکتا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ جب سے بغاوت شروع ہوئی ہے، میانمار آرمی اور حریف کے آئی اے کے درمیان جھگڑے جاری ہیں، کچین کے لوگوں کی خودمختاری کے لیے یہ لڑائی وقفے وقفے سے تقریباً 6 دہائیوں سے جاری ہے، کے آئی اے فوجی حکومت کے خلاف جاری مزاحمت کی حمایت کرتی ہے۔

بجلی کی ترسیل کیلئے سعودیہ اور بھارت کا زیر سمندر کیبلز بچھانے کے منصوبے پر غور

میانمار میں اقوام متحدہ نے بتایا کہ انہیں حملوں کی اطلاعات پر گہری تشویش اور دکھ ہے سیکیورٹی فورسز کی جانب سے غیر مسلح شہریوں کے خلاف فورسز کا استعمال غیر مناسب اور ناقابل قبول ہے۔

میانمار میں سفارتی مشنز بشمول آسٹریلیا، برطانیہ، امریکا اور یورپی یونین کے اراکین نے مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ فوجی حکومت بحران اور عدم استحکام کی ذمہ دار ہے اور یہ شہریوں کی حفاظت کی پرواہ نہیں کرتی-

میانمار میں شیڈو نیشنل یونٹی گورنمنٹ نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ مداخلت کریں اور فوری طور پر مظالم بند کروائیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ فوج نے اقوام متحدہ پر متعدد بار تنقید کی ہے، وہ اسے میانمار کے اندرونی معاملات میں مداخلت سمجھتے ہیں اور کہتے ہیں کہ آپریشن میں دہشت گردوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

ایسوسی ایشن آف ساؤتھ ایسٹ ایشین (آسیان) کی سربراہی کرنے والے کمبوڈیا نے بتایا کہ آسیان کے وزرائے خارجہ رواں ہفتے کے آخر میں ملاقات کریں گے جس میں میانمار کے بحران پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

ہیکرز کا ایرانی وزارت انٹلیجنس کی ویب سائٹ پر حملہ

Leave a reply