دنیا بھر میں بھوک کی نگرانی کرنے والے بین الاقوامی نظام آئی پی سی کی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے انسانی امداد کی مسلسل ناکہ بندی کے باعث غزہ میں قحط کا خدشہ اب حقیقت بن چکا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی پابندیوں نے غزہ کو بدترین انسانی بحران کی جانب دھکیل دیا ہے، جہاں خوراک، پانی، ادویات اور ایندھن کی شدید قلت ہے۔اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اس رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آئی پی سی کی رپورٹ نے غزہ میں قحط پڑنے کے ہمارے خدشات کی تصدیق کر دی ہے، رپورٹ میں پیش کیے گئے حقائق ناقابل تردید ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کے فلسطینی تباہ کُن انسانی بحران سے گزر رہے ہیں، اور امداد کی معمولی مقدار کو امداد کے سمندر میں تبدیل کیا جانا چاہیے۔انتونیو گوتریس نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ غزہ میں فوری اور پائیدار جنگ بندی ہو۔خوراک، پانی، ادویات اور ایندھن کی بلارکاوٹ فراہمی یقینی بنائی جائے۔یرغمالیوں کی رہائی اور پورے غزہ میں انسانی امداد کی رسائی فوری طور پر ممکن بنائی جائے۔غزہ میں موجود امدادی اداروں کا کہنا ہے کہ قحط کی شدت روز بروز بڑھ رہی ہے اور اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو انسانی جانوں کا بڑا نقصان ہو سکتا ہے۔
آئی پی سی رپورٹ نے عالمی سطح پر خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے، مگر تاحال اسرائیلی حکومت کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
عادت سے مجبور گوتم گھمبیر کی پچ کے معاملے پر چیف کیوریٹر سے تلخ کلامی
مستونگ :سیکیورٹی خدشات، بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں، نقاب پوش افراد پرپابندی عائد
امریکا نے القاعدہ رہنما کی گرفتاری پر انعامی رقم 10 ملین ڈالر کر دی
یمن میں بھارتی نرس نمیشا پریا کی پھانسی مؤخر، سزا برقرار