امریکا کے وفاقی تجارتی کمیشن (ایف ٹی سی) نے بچوں سے رابطے کے طریقہ کار پر 7 بڑی بچوں سے رابطے کے طریقہ کار کا آغاز کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ریگولیٹر ان کمپنیوں سے یہ جاننا چاہتا ہے کہ یہ ادارے اپنے چیٹ بوٹس کو کس طرح منافع بخش بناتے ہیں اور کیا بچوں کے تحفظ کے لیے مناسب حفاظتی اقدامات موجود ہیں۔ماہرین کے مطابق اے آئی چیٹ بوٹس انسانی جذبات اور بات چیت کی نقل کر کے خود کو ’دوست‘ یا ’ساتھی‘ کے طور پر پیش کرتے ہیں، جس سے کم عمر صارفین زیادہ متاثر ہو سکتے ہیں۔ایف ٹی سی نے جن 7 کمپنیوں سے رابطہ کیا ہے ان میں الفابیٹ، اوپن اے آئی، کیریکٹر ڈاٹ اے آئی، اسنیپ، ایکس اے آئی، میٹا اور اس کی ذیلی کمپنی انسٹاگرام شامل ہیں۔
ایف ٹی سی کے چیئرمین اینڈریو فرگوسن نے کہا کہ یہ تحقیقات ہمیں یہ سمجھنے میں مدد دیں گی کہ اے آئی کمپنیاں اپنے مصنوعات کو کس طرح تیار کر رہی ہیں اور وہ بچوں کے تحفظ کے لیے کیا اقدامات کر رہی ہیں۔
ایمان مزاری کیس: وزارت داخلہ نے خصوصی پراسیکیوٹرز مقرر کر دیے
چھتیس گڑھ: بھارتی فورسز کی کارروائی میں 10 مقامی قبائلی ہلاک
لندن میں کل دائیں بازو اور اینٹی فاشزم ریلیاں، جھڑپوں کا خدشہ
مشرقی تیمور: کال سینٹر اور کمپنیوں کے مشتبہ نیٹ ورک کا انکشاف








