وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ 27ویں آئینی ترمیم پر ایک پوائنٹ پر متفق ہو چکی ہیں، اب دیگر اتحادی جماعتوں ایم کیو ایم، اے این پی اور بی اے پی کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا۔

سینیٹ میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ 27ویں ترمیم جلد پیش کی جائے گی اور کوشش ہوگی کہ اسے آئین کے مطابق تیار کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کا بیان ان کا حق ہے، انہوں نے جن نکات پر بات کی وہ غیر حقیقی نہیں بلکہ ان پر مشاورت ہو چکی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیر قانون ترمیمی بل کو سینیٹ میں پیش کرکے کمیٹی کے سپرد کریں گے، اور چیئرمین سینیٹ کو ہدایت دیں کہ وہ قومی اسمبلی کی قانون و انصاف کمیٹی کو بھی اجلاس میں مدعو کریں۔اسحاق ڈار نے واضح کیا کہ یہ آئینی ترمیم حکومت کی جانب سے پیش کی جا رہی ہے، “یہ کہیں سے پیرا شوٹ نہیں ہو رہی۔”

ان کا کہنا تھا کہ اس ترمیم پر جلد بازی نہیں کی جائے گی، تمام شراکت داروں، وکلاء فورمز اور اتحادی جماعتوں سے تفصیلی مشاورت کے بعد ہی فیصلہ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ حتمی مسودہ ایوان کے سامنے پیش کیا جائے گا، اور حکومت کو تجویز دی کہ آئینی ترمیم کو قومی اسمبلی سے پہلے سینیٹ میں لایا جائے۔

ذرائع کے مطابق، 27ویں آئینی ترمیمی بل 7 نومبر کو سینیٹ کے اجلاس میں پیش کیے جانے کا امکان ہے، جبکہ ترمیم آئندہ ہفتے منظور کیے جانے کی توقع ہے

نیو یارک میئر انتخاب: مسلمان امیدوار ظہران ممدانی کی برتری، پولنگ جاری

Shares: