مشہور آن لائن ڈیٹنگ کوچ اور انفلوئنسر سعدیہ خان حالیہ دنوں شدید تنقید کی زد میں ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ وہ بھاری فیس لے کر مہنگے پروگرامز بیچتی ہیں اور تنقید برداشت کرنے کے بجائے اپنے ناقدین کو دھمکیاں دیتی ہیں۔

معروف یوٹیوبرز اور بلاگرز کے مطابق، سعدیہ خان ایک پوڈکاسٹ میں مہمان بننے کے لیے تقریباً پانچ ہزار برطانوی پاؤنڈ (تقریباً سات ہزار ڈالر) کا مطالبہ کر رہی تھیں، جو ڈیٹنگ اور سیلف امپرومنٹ کے شعبے میں غیر معمولی رقم سمجھی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ ان کے ٹریننگ پروگرامز کی فیس بھی نو ہزار پاؤنڈ تک بتائی گئی ہے۔سوشل میڈیا پر ایک اور تنازع اس وقت سامنے آیا جب ایک یوٹیوبر نے ان پر تصاویر میں ویسٹ فلٹر استعمال کرنے کا الزام لگایا۔ اس تنقید کے جواب میں سعدیہ نے ناقدین کو مبینہ طور پر بار بار کالز کیں اور دھمکیاں دیں کہ ان کا ذاتی پتہ عام کر دیا جائے گا۔

مزید برآں، سوشل میڈیا صارفین کے مطابق سعدیہ نے ان افراد کو سخت اور نازیبا جملے بھیجے جنہوں نے ان کی مہنگی فیس پر سوال اٹھایا۔ ان کے بعض پیغامات میں مخالفین کو "غریب” اور "ناشکرے” جیسے الفاظ سے پکارا گیا۔الزامات میں یہ دعویٰ بھی شامل ہے کہ سعدیہ کا ایک شادی شدہ شخص سے تعلق رہا، اور اس کی منگیتر کو مبینہ طور پر غیر اخلاقی انداز میں جواب دیا گیا۔ اس انکشاف کے بعد صارفین نے سعدیہ کو ان کے اپنے ہی بیانات—جہاں وہ ’اعلیٰ اقدار‘ اور ’خود آگاہی‘ کی تلقین کرتی ہیں—کے برعکس قرار دیا ہے۔

تنقید کرنے والے کہتے ہیں کہ سعدیہ خان کا رویہ اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ وہ اپنے ہی پیغام کی نفی کر رہی ہیں۔ ناقدین نے انہیں "منافق” اور "پیسہ کمانے کی دوڑ میں اندھی” قرار دیا ہے۔

جج سندھ ہائیکورٹ کے بیٹے کے قتل کا ملزم سپریم کورٹ سے بری

Shares: