کرونا سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے….سلوگن بدل گیا، نیا سلوگن کونسا؟

0
45

کرونا سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے….سلوگن بدل گیا، نیا سلوگن کونسا؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کرونا سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے، کا سلوگن بدل گیا،وفاقی کابینہ اجلاس نے نئے سلوگن کی منظوری دے دی

کورونا وباہے ، احتیاط جس کی شفا ہے کابینہ اجلاس میں نیا سلوگن پیش کیا گیا .وفاقی کابینہ نے کورونا وبا کی آگاہی مہم کے لئے سلوگن تبدیل کرنے کی رائے دے دی ،وفاقی کابینہ کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی صورت میں اللہ باری تعالیٰ کی جانب سے تنبیہ ہوئی ہے جو رجوع اللہ کا تقاضا کرتی ہے ، کورونا وائرس کی آگاہی مہم کے حوالے سے یہ کہنا زیادہ مناسب ہوگا کہ ’’کورونا وبا ہے ، احتیاط جس کی شفا ہے ۔

واضح رہے کہ کرونا سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے سلوگن کے حوالہ سے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست بھی زیر سماعت تھی،چیف جسٹس قاسم خان نے شہری سلیمان کی درخواست پر سماعت کی ۔درخواست گزار نے کہا کہ کرونا وائرس ہے جو اللہ کی طرف سے آیا ہے ۔اس افت سے بچنے کے لیے توبہ ہی واحد حل ہے ۔حکومت پاکستان نے کروانا سے بچنے کے لیے اسکے ساتھ لڑنے پر زوا دیا ہے ۔خدا تعالٰی سے معافی مانگنے کی بجائے اس نعرے پر زور دیا جا رہا ہے عدالت کرونا سے ڈرنا نہیں لڑنا کے سلوگن کو غیر شرعی قرار دے

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ دنیا میں صرف دو ریاستیں ہیں ایک اسرائیل اور ایک پاکستان جو مذہب کی بنیاد پر قائم ہیں، اللہ کی حکمرانی کے بعد پارلیمنٹ کی کی بالادستی محدود ہو جاتی ہے، کرونا سے لڑنا نہیں ڈرنا ہے کے لفظ کے استعمال سے قبل اسلامی نظریاتی کونسل سے رائے لی ہے؟

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ مجھے پتہ کرنا پڑے گا کہ کس محکمے نے اس لفظ کا استعمال کیا ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کے وزیراعظم نے یہ لفظ استعمال کیا ہے، وفاقی حکومت کے وکیل نے کہا کہ پارلیمنٹ سے ایسے الفاظ کے استعمال کی کوئی منظوری نہیں ہوئی،

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ لگتا ہے آپ پارلمینٹ کو مان ہی نہیں رہے،وزیر اعظم کس حیثیت میں یہ لفظ استعمال کر رہے ہیں جب یہ پارلمینٹ یہ منظور ہی نہیں ہوا،کچھ لوگوں کے جملے الفاظ کلمات حکومت پاکستان کے نظریے کو ظاہر کرتے ہیں،

Leave a reply