کرونا کا مریض فرار، میانوالی پہنچ کر ایسا کیا کام کیا کہ ڈاکٹر بھی پریشان ہو گئے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ڈی ایچ کیو میانوالی کے ایم ایس نے ایک لیٹر جاری کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ لاہور سے کرونا کا ایک مریض بھاگ کر میانوالی آ گیا تھا اور اس نے یہاں کے ہسپتالوں کو کرونا کے بارے میں نہیں بتایا تھا جس کی وجہ سے ہسپتال کا عملہ اور کئی لوگوں کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے

لیٹر میں کہا گیا ہے کہ رحمان ولد سمیر ایک پرائیویٹ سکول کا چوکیدا تھا، لاک ڈاؤن کے ابتدائی دنوں‌ میں اسکا بھتیجا اسکے پاس گیا تھا، محکمہ صحت کی ٹیم نے ٹیسٹ کئے تو رحمان اور اسکے دو بھتیجوں میں کرونا کا ٹیسٹ مثبت آیا جس پر انہیں لاہور کے میو ہسپتال میں داخل کروا دیا گیا

مریض نے میانوالی واپس جانے کا ارادہ کیا اور ٹرک ڈرائیور کے ہمراہ میانوالی پہنچ گیا، جب میانوالی پہنچا تو اسکو کال آئی کہ دوبارہ ٹیسٹ مثبت آیا، ٹراما سنٹر میں گیا ہے جہاں ڈاکٹر عام مریض کی طرح اس کا علاج کرتے رہے، ایک گھنٹے بعد اس نے بتایا کہ اس کو لاہور سے کرونا کے حوالہ سے کال آئی تھی

ٹراما میں آنے والے تمام مریض، لواحقین اور ڈاکٹرز کو مشتبہ مریض قرار دیا گیا ہے، محکمہ صحت کے حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہسپتالوں میں اس حوالہ سے احتیاط کی جائے

دوسری جانب کرونا کے مریضوں کے فرار ہونے پر آئی جی پنجاب نے سخت ہدایت نامہ جاری کر دیا ہے، آئی جی پنجاب شعیب دستگیر نے اعلان کیا ہے کہ اگر قرنطینہ سینٹرز سے بغیر ٹیسٹ کوئی شخص فرار ہوا تو ڈی پی اور سی پی اوز کو فارغ کر دیا جائے گا۔ آئی جی پنجاب کی جانب سے جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سخت کارروائی کیلئے سفارشات سٹیبلشمنٹ ڈویژن کو بھجوائی جائیں گی۔ تمام افسران روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ آر پی اوز اور آئی جی پنجاب کو بھجوائیں گے.

Shares: