کرونا کہاں سے آیا، ہم اس پر رپورٹ پیش کریں گے،امریکی صدر کا اعلان

0
65

کرونا کہاں سے آیا، ہم اس پر رپورٹ پیش کریں گے،امریکی صدر کا اعلان

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ کورونا کہاں سے آیا امریکہ اس حوالے سے رپورٹ پیش کرے گا،

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ چین کو کورونا سے متعلق شفاف ہونا ہو گا،چین کو بتانا ہوگا کہ کورونا کیسے پھیلا،

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کی کورونا ٹاسک فورس ختم کرنے کا اعلان کر دیا،ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ٹاسک فورس نے اپنا کام بخوبی نبھایامگر اب اس میں تبدیلی کی جائے گی،ٹاسک فورس کو ختم کرنے کا یہ مطلب نہیں کہ کورونا کے خلاف جنگ ختم ہو گئی ہے،امریکا کی معیشت کو پانچ سال کیلئے بند نہیں کرسکتے،حکمت عملی تبدیل ہورہی ہے ، اب ہم ملک میں کاروبار کھولنے جارہے ہیں ملک میں بحالی کے عمل کی نگرانی کیلئے اب نئی ٹیم کی ضرورت ہے،جارج کشنر نئی ٹاسک فورس کے سربراہ ہوں گے،

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ جون تک ہر روز 3 ہزار امریکی اموات کی پیش گوئی سے متعلق وفاقی حکومت کی پیر کو منظر عام پر آنے والی رپورٹ درست نہیں ہے۔ اس رپورٹ میں وبا کا پھیلاؤ کم کرنے سے متعلق کچھ نہیں کہا گیا ہے جبکہ ’ہم اس وبا پر قابو پانے کے لیے سرگرم ہیں..

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان گورنروں کا بھی دفاع کیا ہے جو اپنی ریاستوں میں پابندیوں میں نرمی لا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا اب لوگ اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہیں۔ لاک ڈاؤن جیسے اقدامات میں تسلسل سے خود کشیوں اور منشیات کے استعمال سے بھی قیمتی جانوں کے ضیاع کا خطرہ موجود ہے۔

قبل ازیں امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں امریکی صدر صدرڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے دنیا بھر میں پھیلنےاوراس کی وجہ سے عالمی معیشت کی تباہی کا ذمہ دار چین ہے.

امریکی صدر چین پر کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا متعدد بار الزام لگا چکے ہین بلکہ یہاں تک کہہ چکے ہیں کہ مجھے الیکشن میں شکست دلوانے کے لئے چین نے کرونا پھیلایا

گزشتہ روز امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا امریکی سائنسدان اس سال کے آخر تک کورونا وائرس کے علاج سے متعلق ویکسین تیار کرلیں گے، اور مجھے خوشی ہوگی اگر کوئی ملک ویکسین کی تیاری میں امریکی ماہرین کوشکست دینے میں کامیاب ہوجائے۔ جن پر ویکسین کا تجربہ کیا جاتا ہے وہ خود کو رضاکارانہ طور پر پیش کررہے ہیں اور وہ خطرات سے بھی آگاہ ہوتے ہیں۔

امریکہ میں نیویارک میں کرونا وائرس سے سب سے زیادہ لوگ متاثرہیں جہاں چوبیس ہزار افراد جان سے گئے، شکاگو میں ہلاکتیں ایک ہزار ہوگئیں، امریکا میں تحقیق دانوں نے خطرے کی گھنٹی بجائی ہے، ماہرین کا کہنا لاک ڈاون میں نرمی کے باعث ملک میں یومیہ ہلاکتیں تین ہزار ہوسکتی ہیں

دوسری جانب کورونا وائرس نے دنیا بھر کی معیشتوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے، صرف ترقی پذیر ہی نہیں بلکہ ترقی یافتہ ممالک بھی اس کے اثرات سے نہیں بچ سکے ، اس صورت حال میں سپر پاور امریکا نے قرضہ لینے پر مجبور ہوگیا ہے۔ امریکا کا کہنا ہے کہ دوسری سہ ماہی میں پہلی مرتبہ تیس کھرب ڈالر کا قرض لیا جائے گا ، یہ قرضہ بانڈزکی فروخت سےحاصل کیا جائے گا تاکہ کورونا وائرس سے متعلقہ منصوبوں کے بھاری اخراجات کو پورا کیا جا سکے

Leave a reply