کرونا کے مریض کو وینٹی لیٹر سے بچانے کے لئے سستا ترین علاج سامنے آ گیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چین سے پھیلنے والا خطرناک کرونا وائرس دنیا بھر میں پھیل چکا ہے اور کئی ممالک میں کرونا کی دوسری اور تیسری لہر شروع ہو چکی ہے
پاکستان میں بھی کرونا کی تیسری لہر شروع ہو چکی ہے اور آئے روز کرونا مریضوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے،برطانوی اخبار ڈیلی میل میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق کرونا مریض اسپرین گولی کھائے تو وہ اسکے لئے بہتر ہے، کرونا کا مریض شدید بیمار بھی ہو تو اسپرین کھانے سے اسکے آئی سی یو جانے سے بچ سکتا ہے
محققین نے بتایا کہ روزانہ اسپرین کی گولی وینٹیلیٹر کی ضرورت کے امکانات یا آئی سی یو میں 40 فیصد سے زیادہ داخل ہونے کے امکان کو کم کرسکتی ہے۔کولمبیا کے ضلع میں جارج واشنگٹن یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن کی سربراہی میں بننے والی ٹیم کا کہنا ہے کہ ان نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ مریضوں کے لئے عام طور پر استعمال ہونے والی دوائیوں کے مقابلے میں تیز ، آسان اور سستا علاج ہوسکتا ہے۔ ہم نے اسپرین مریضوں کو دینا شروع کی، کیونکہ کئی مریضوں کو کئی پیچیدگیوں کا سامنا تھا، یا ان کے جسموں میں خون کے بہت سے ٹکڑے بنتے ہیں ، ‘ڈاکٹر جوناتھن چو ، معاون جارج واشنگٹن اسکول آف میڈیسن اینڈ ہیلتھ سائنسز کے پروفیسرہیں نے خبر رساں ادارے سی این این کو یہ بات بتائی اور کہا کہ ‘یہی وجہ ہے کہ ہم نے سوچا تھا کہ اینٹی پلیٹلیٹ ایجنٹ ، یا اسپرین خون کو پتلا کرنے کے لئے ، کوویڈ 19 میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔
عام طور پر اسپرین سر درد ، نزلہ ، زکام او رمعمولی درد کے لئے استعمال کی جاتی ہے، دل کے مریضوں کو بھی خون پتلا کرنے کے لئے اسپرین استعمال کروائی جاتی ہے
ماہرین کا خیال ہے کہ خون کے جمنے کو روکنے کے لئے اسپرین کی قابلیت کوویڈ 19 کے مریضوں کے لئے فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہے ، جو اکثر شریانوں میں مہلک رکاوٹوں کا سامنا کرتے ہیں۔اس تحقیق کے لئے اس ٹیم نے مارچ 2020 اور جولائی 2020 کے درمیان امریکہ کے متعدد اسپتالوں میں داخل کوویڈ 19 کے مریضوں کو دیکھا۔مجموعی طور پر 412 مریض شامل تھے ، جن میں سے 314 مریضوں ، 76.3 فیصد ، کو اسپرین نہیں ملا۔باقی 98 مریضوں ، 23.7 فیصد ، کو داخلے کے 24 گھنٹوں یا داخلے سے سات دن پہلے ہی دوائی ملی۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ اسپرین لینے والے مریضوں کو مکینیکل وینٹیلیشن کی ضرورت کا امکان 44 فیصد کم تھا ، اور آئی سی یو میں داخل ہونے کا امکان 43 فیصد کم ہے۔
مصنفین نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ اسپرین کا استعمال اسپتال میں داخل COVID-19 مریضوں کے بہتر ثابت ہو سکتی ہے،’ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ 30،000 امریکی فوجی جو کرونا کا شکار ہوئے تھے ان کی موت کا امکان 50 فیصد کم تھا اگر وہ اسپرین لے رہے تھے۔ ایک اور تحقیق میں بتایا گیا کہ ہر روز اسپرین کی ایک گولی سے COVID-19 کے خطرہ کو 29 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے۔