امریکا میں کی گئی نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کورونا میں مبتلا ماؤں کے ہاں مردہ بچوں کی پیدائش کا خطرہ دوگنا ہو جاتا ہے۔
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق امریکا کے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) کےمطابق یہ تحقیق کی رپورٹ 12 لاکھ سےزیادہ کیسزکےجائزےکےبعد مرتب کی گئی ہے۔
امریکا میں ہوئی اس نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کورونا میں مبتلا ماؤں کے ہاں مردہ بچےکی پیدائش کا خطرہ دو گناہوجاتا ہے جبکہ کورونا کےڈیلٹا ویریئنٹ کی شدید لہر کےدوران یہ خدشہ چارگنا دیکھا گیا ۔
اس سے قبل امریکی انٹیلی جنس اداروں نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ ہوسکتا ہے کہ وہ کبھی بھی کورونا وائرس کے ابتدا کے بارے میں نشاندہی نہ کر سکیں امریکہ کے ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلی جنس کے دفتر نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کا قدرتی ماخذ اور لیبارٹری سے وائرس کا لیک ہونا دونوں قابل فہم مفروضے ہیں۔ رپورٹ میں کورونا وائرس کو ایک حیاتیاتی ہتھیار سمجھنےکےمفروضےکومسترد کردیاگیا ہے۔
یاد رہے کہ کورونا کا پہلا کیس چین میں دسمبر 2019میں رپورٹ ہو اتھا جسےووہان شہر کی ایک سی فوڈ مارکیٹ سے جوڑا گیا تھا۔ بہت سے ماہرین نے یہ خیال بھی ظاہر کیاتھا کہ یہ وائرس ووہان کی ایک خفیہ لیبارٹری میں تیار کیاگیا ہے-
واضح رہے کہ یورپ میں کورونا وبا نے پھر سے سر اٹھا لیا ہے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے یورپ میں کورونا وبا کی بگڑتی صورت حال پر وارننگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ خدشہ ہے اکتوبر نومبر میں یورپ کورونا وبا سے مزید شدید متاثر ہوگا اور ہلاکتیں بھی بڑھ سکتی ہیں۔
یورپ میں عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر ہانس کلوگ کا کہنا تھا کہ یہ ایسا وقت ہے کہ کئی ممالک بری خبر سننا نہیں چاہتے، ہم ان کی یہ خواہش سمجھ سکتے ہیں یہ تاثر کہ ویکسین آنے سے وبا ختم ہو جائے گی ایسا ہرگز نہیں، ہم یہ نہیں جانتے کہ ویکسین ہر فرد کے لیے یکساں کارآمد ہوگی عالمی وبا کا اختتام تب ہو گا جب ہم اس کے ساتھ جینا سیکھ لیں گے۔