کرونا مریض چیف جسٹس کی عدالت جا پہنچا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس گلزار احمد کی عدالت میں کورونا میں مبتلا وکیل کی پیشی پر کھلبلی مچ گئی
دوران سماعت چیف جسٹس گلزار احمد نے وکیل سے سوال کیا کہ آپ کی التوا کی درخواست آئی تھی،وکیل خالد محمود نے کہا کہ مجھے کورونا ہوا ہے پھر بھی آگیا ہوں، چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کو اس طرح عدالت نہیں آنا چاہیے تھا، عدالت کے حکم پر وکیل خالد محمود کورٹ روم سے باہر چلے گئے وکیل کے جانے کے بعد چیف جسٹس نے عدالتی عملے سے استفسار کیا کہ ہمارا ملازم فائل اٹھا کرلے گیا،ملازم کو معلوم ہے وکیل کو کورونا ہوا ہے پھر فائل نہیں اٹھانی چاہیے،عدالتی عملہ نے کہا کہ فائل اٹھانے والا بار کا ملازم ہے، وکیل کے جانے کے بعد عدالتی روسٹرم اور فائلوں پر اسپرے کیا گیا
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ایک ایسا واقعہ پیش آیا تھا ،کرونا مریض عدالت پہنچنے پر عدالت میں بھگدڑ مچ گئی تھی اور سماعت ملتوی کر دی گئی تھی
قبل ازیں حکومت کی جانب سے ایس او پیز جاری کی گئی ہیں جس کے مطابق ملک میں کورونا کی تیسری لہر کے پیشِ نظر حکومت کے وضع کردہ ایس او پیز پر سختی سے کاربند رہیں۔ ماسک کا استعمال کریں، بار بار ہاتھوں کو 20 سیکنڈ تک صابن سے دھوئیں۔ گھروں کو ہوادار بنائیں اور بلا ضرورت ہرگز گھر سے باہر نہ نکلیں۔ پُرہجوم جگہوں پر جانے سے گریز کریں۔
کرونا وائرس سے کس ملک کے فوج کے جنرل کی ہوئی موت؟
کرونا مریضوں کے علاج کیلئے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کو ملی بڑی کامیابی
کرونا کو ووہان وائرس کہنا درست،کرونا انسان کا بنایا ہوا، سابق ایم آئی 6 کے چیف کا دعویٰ
چین میں کرونا نے ایک بار پھر خطرے کی گھنٹی بجا دی
پنجاب میں ماسک پہننے کو لازمی قرار دِیا گیا ہے ، ماسک نہ پہننے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور جرمانے کے علاوہ چھ ماہ قید بھی ہو سکتی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان کا کہن اتھا کہ پنجاب حکومت این سی او سی کی ہدایت پر مکمل عمل کر رہی ہے، صوبے میں کورونا وائرس کی صورتحال خطرناک ہو گئی ہے، گجرات اور گوجرانوالہ کے ہسپتالوں میں مریضوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ صوبے بھر میں ماسک پہننا لازمی قرار دیدیا گیا ہے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی ہو گی