تحریر کاشف علی ہاشمی
کشف الاسرار
کرونا اور حقائق

اس وقت پچھلے سال سے دنیا میں اچانک اک دھماکہ چوکڑی شروع ہوئی کرونا کے نام پر اور ساری دنیا کو بند کر دیا گیا کہیں دیر سے اور کہیں جلدی لیکن اسقدرعجیب و غریب خبریں پھیلائیں گئیں تاریخ میں پہلی مرتبہ جھوٹ پر مبنی خوف عالمی سطح پر بیچا گیا دیکھئے ہمارا ہر گز مطلب نہیں کہ کرونا نہیں ہے یا آپ احتیاط نا کریں بلکہ بلکہ ہمارا مطلب ہے یہ اتنا زوردار نہیں ہے جتنا پروپیگنڈا کیاجارہا ہے بلکہ کوڈ پہلے بھی بھی موجود تھا اب کوڈ 19 آگیا ہے-

اس حوالے سے دنیا بھر میں جھوٹی خبریں پچھلے سال اٹلی وغیرہ اور امریکہ سے آئیں تھیں جبکہ اس سال یہ خبریں انڈیا سے آرہی ہیں عالمی سطح ٹیسٹ کٹوں کے جعلی ہونے کے کیسز سامنے آئے جسے بی بی سی جیسے اداروں نے رپورٹ کیا دنیا میں آنے والے ایونٹس کی پشین گوئیاں کرنے والے عالمی میڈیا کے اداروں نے اس پر صاف صاف کہا کہ وہ دنیا کو کنٹرول کرنے جارہے ہیں ہر چیز انڈر کنٹرول ہے ٹرمپ جیسوں نے کہا کہ ہم نے دنیا سے فراڈ کیا تھا مگر ہمارے بزر جمہر اس کو ہر صورت جان لیوا ثابت کرنے پر تیار ہیں-

کتنے ڈاکٹروں نے کہا کہ معاملات جو بتائے جارہے ہیں ایسے ہے نہیں خود اک قریبی جاننے والے پروفیسر ڈاکٹر نے کہا کہ یہ اللہ پر ایمان رکھو بیماری کچھ نہیں پروپیگنڈا ذیادہ ہے ٹھیک ہے آپ احتیاط کریں لیکن ملک کو لاک ڈاون کرنا جیسا کہ حکومتی مشینری کے پرزے اس پر بہت اصرار کر رہے ہیں مگر عمران خان نے بارہا اس کو ریجیکٹ کیا ہے-

عمران خان کو اس خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ اس نے ملک میں غریب لوگوں بارے سوچا ہے اب بھی عمران خان نے کہا کہ وہ فوج مقرر کریں گے مگر لاک ڈاون نہیں کریں جبکہ اسد عمر نے کہا ہے کہ اگر احتیاط نا کی گئی تو لاک ڈاون لگا دیا جائے گا-

سارا دن میڈیا پر خبریں دینے والے میڈیا اینکرز اور سیاستدان خود کوئی احتیاط نہیں کر رہے لیکن عوام کو وبال میں ڈالا ہوا ہے فواد چوہدری کی سالگرہ پر یہ سب بغیر کسی ماسک اور کسی فاصلے بنا بیٹھے تصویریں بنواتے یعنی ان کو حقیقت پتہ ہے ورنہ انکو 10% یقین ہوتا تو خود کبھی ایسے نا بیٹھتےاور قومی اسمبلی کے اجلاس میں دیکھ لیں نا فاصلہ نا ماسک اور غریب کو پسنے کے لیے سب متفق ہیں-

اسی طرح یہ بھی بات سامنے آرہی ہے کہ عالمی سطح سے دباو ہے بل گیٹس نے کہا تھا کہ 2021 تک سکول نہیں کھلیں گے آپ دیکھ لیں کسی کی جرات نہیں ہے دنیا اسوقت چند ہاتھوں میں یرغمال نظر آتی ہے اور نامعلوم مصلحتوں کے تحت حکومتیں بھی جھکتی نظر آتی ہیں لیکن ہمارے ہاں ہر چیز کو کانسپریسز تھیوری کے نام پر ریجیکٹ کرنا بھی بہت آسان ہے لیکن ہمیں کچھ فیکٹس پر بھی غور کرنا چاہیے اپنے محلے علاقے کا سروے کریں ڈیتھ ریٹ کیا چل رہا ہے-

اس وقت بہت کچھ جو پہلے کبھی نہیں ہوا وہ ہورہا ہے جوکہ حکومتوں پر بیرونی دباو ظاہر کرتا ہے ٹرمپ کا عجیب و غریب معاملہ سامنے آیا ہے ترک صدر اخبار فروش اور انڈین مودی چائے فروش دنیا اکثر حکومتیں زبردستی لائی گئی ہیں یقینًا آپ بہت سی باتوں میں اختلاف کر سکتے ہیں ہمارے نقطہ نظر میں فرق ہوسکتا ہے مگر پانامہ کو عالمی سطح پر کونسی قوت لے کر آئی تھی جو ریاستوں کے سربراہوں سے بھی ٹکرا گئی ؟ –

خیر ہم کرونا کی بات کر رہے ہیں کہ بہت سی درست خبروں کو۔میڈیا نے نہیں پھیلایا اور بہت سے فیک نیوز انٹرنیشنل میڈیا پر چلیں جس پر بعد میں ثابت ہوا اقرار کیا گیا کہ جھوٹ بولا گیا ہے-

مگر اس پر ایسی کہانیاں بیان کی گئیں کہ الامان والحفیظ کہ جی اک بندہ اپنے گھر بیٹھا تھا وہ بالکل باہر نہیں گیا لیکن یہ ہوا کہ اسے کوڈ ہو گیا تحقیق کی تو پتہ چلا کہ آن لائن سامان منگوایا گیا تھا ڈلیوری والے لڑکے کو تھا جس سے اس شخص میں منتقل ہوا مگر حیرت انگیز طور پر باقی افراد جو ساتھ رہتے تھے ان کو نہیں ہوا اب ہم اس پر کچھ آپ سے شئیر کرتے ہیں-

رسول اللہ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: ”لَا عَدْوٰی وَلَا صَفَرَ وَلَا ھَامَۃ“یعنی نہ بیماری کا اُڑ کر لگنا ہے، نہ صَفَر کی نحوست ہے نہ اُلّو کی نحوست ہے۔ ایک اعرابی نے عرض کی: یارسولَ اللہ! پھرکیا وجہ ہے کہ میرے اونٹ مٹی میں ہرن کی طرح (چست،تندرست و توانا)ہوتے ہیں،تو ایک خارش زدہ اونٹ ان میں داخل ہوتا ہے اور ان کو بھی خارش زدہ کر دیتا ہے ؟تو حضور علیہ الصّلوٰۃو السَّلام نے فرمایا: پہلے کو کس سے خارش لگی ؟(بخاری،ج4،ص26،حدیث:5717

یہاں ہم جذام والی حدیث کو پڑھیں کہ کوڑھی سے ایسے بھاگو جیسے شیر سے بھاگتے ہو اور یہ دونوں حدیثیں صحیح ہیں تو انکا جمع و تطبیق یہ ہے کہ کوئی بھی بیماری از خود متعدی نہیں ہے بلکہ وہ اللہ کی معیشت سے لگتی ہے اس لیے وباوں میں لوگوں کی جس تعداد نے شکار ہونا ہوتا ہے وہ ہو کر مر جاتی ہے اور جس نے بچنا ہوتا ہے وہ بچ جاتے ہیں احتیاط کریں مگر لاک ڈاون اور کریک ڈاون سے جو حالات ہو سکتے ہیں اس پر انشاءاللہ تفصیلی الگ مضمون لکھوں گا –

مسلم شریف کی ایک روایت میں ہےکہ سال میں ایک رات ایسی آتی ہے کہ اُس میں وَبا(یعنی بیماری) اُترتی ہے جو برتن چھپا ہوا نہیں ہے یا مَشک کا منہ بندھا ہوا نہیں ہے اگر وہاں سے وہ وَبا گزرتی ہے تو اُس میں اُتر جاتی ہے۔

(مسلم ، ص1115 حدیث : 2014
یعنی وبا اوپر سے نازل ہوتی ہے یعنی آپ کسی بیمار سے نہیں ملتے اچانک محلے علاقے میں آپکو ایک مرض کے مریض نظر آتے ہیں جو اس بات کی دلالت ہے کہ وبا اوپر سے ناذل ہوتی ہے احتیاط کریں مگر اس کو اس طرح مت مسلط کریں کہ ملکی معیشت کا پہیہ رک جائے اور مہنگائی کی چکی میں پسے لوگ بے روزگاری کے بوجھ میں کچلے جائیں –

پوری میڈیا مشینری کے بے پناہ پروپیگنڈے کے باوجود ڈیتھ ریٹ میں بڑھوتری کے بجائے کمی آگئی ہے کیونکہ نارمل ڈیتھ ریٹ ڈیلی ڈیڑکھ لاکھ ہے 2017 کے اعدادو شمار کے مطابق جبکہ آج 16 17 گھنٹو میں اعدودوشمار 118000 ہیں

Shares: