بھارتی ہائی کمیشن کے عملے کے بارہ ارکان گزشتہ روز واہگہ بارڈر کے راستے پاکستان پہنچے۔ باغی ٹی وی کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق ان ارکان میں شامل ایک خاتون مسز منجو برجیش کو کورونا کی علامات ظاہر ہونے پر واہگہ بارڈر پر موجود عملے نے روک لیا اور فوری طور پر پر ان کا ٹیسٹ کروایا گیا۔ان کے پاس بھارت کی طرف سے کورونا منفی ہونے کا سرٹیفکیٹ بھی موجود تھاتاہم واہگہ کے طبی عملے نے اس بات کی تصدیق کی کہ مسزمنجو برجیش میں کورونا کی ابتدائی علامات ظاہر ہورہی ہیں۔

بھارتی ہائی کمیشن کے حکام کو ہدایت کی گئی کہ مسز منجو کو پندرہ روز کے لئے قرنطینہ میں رکھا جائے۔ ذرائع کے مطابق واہگہ حکام نے انہیں اسلام آباد جانے کی اجازت دے دی۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ منجو برجیش کو اسلام آباد جانے کی اجازت دینے کی بجائے بھارت واپس کیوں نہیں بھیجا گیا۔ بھارت میں کورونا کی خطرناک قسم فنگس بھی تیزی سے پھیل رہی ہے۔ اس کے باوجود اسے اسلام آباد بھیجنا حیران کن بات ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ بھارت سے گزشتہ روز 17 افراد نے پاکستان آنا تھا لیکن صرف 12 افراد پاکستان آئے۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ باقی 5 افراد میں بھی کورونا کی علامات ظاہر ہوئی تھیں جن کی وجہ سے انہیں بھارت میں کورونا منفی ہونے کا سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا گیااور وہ پاکستان نہ آسکے۔ 

دریں اثناباغی ٹی وی نے اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے حکام سے جب رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ بھارت سے آنے والے عملہ کے تمام ارکان اور ان کے اہل خانہ کو گھر میں ہی پندرہ روز کے لئے قرنطینہ کرنے کے احکامات جاری کر دئے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ بھارت میں کورونا کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر پاکستان نے پاک بھارت سرحد بند کر رکھی ہے تاہم ویانا کنونشن کے تحت سفارتی عملہ اور ان کے اہل خانہ کے لئے بارڈر کسی بھی کھولے جا سکتے ہیں۔  

Shares: