کرونا وائرس، ہلاکتیں نہ رک سکیں،یورپ میں ایمرجنسی نافذ،تمام ممالک کے لیے خطرہ ہے، عالمی ادارہ صحت
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چین سے پھیلنے والے خطرناک کرونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ تھم نہ سکا، دنیا بھر میں اس وائرس سے 95 ہزار 488 افراد متاثر ہو چکے ہیں،امریکا میں کرونا کے 11 کیسز سامنے آ چکے ہیں،تمام ممالک نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لئے حفاظتی انتظامات مزید سخت کر دیئے ہیں
کرونا وائرس کے مریضوں کی صحت یابی کا عمل بھی جاری ہے اور اب تک 53689 افراد مہلک وائرس سے صحت یاب ہو چکے ہیں، کرونا وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لئے یورپ بھر میں ہنگامی حالت نافذ کرکے 3 ہفتے کے لیے یورپین پارلیمنٹ میں تمام وزٹرز کا داخلہ بند کردیا گیا ہے اور 80 فیصد سے زائد تقریبات بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔
چین میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں اور نئے مریضوں میں بتدریج کمی آتی جا رہی ہے، اب تک چین میں 3,013 افراد کرونا وائرس سے ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 80,430 افراد اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں، سعودی عرب میں کرونا وائرس کا دوسرا کیس رپورٹ ہو گیا ہے۔ جنوبی کوریا میں ہلاکتیں 35، جاپان میں 6، فرانس میں 4، اسپین، آسٹریلیا اور ہانگ کانگ میں 2،2 ہلاکتیں ہوئیں۔
پاکستان میں کرونا وائرس کے 6 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، بھارت میں کیسز کی تعداد 28 ہو چکی ہے،ناروے میں 24 گھنٹوں کے دوران 23 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، جس سے مجموعی تعداد 59 ہو گئی، برطانیہ میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 115 تک پہنچ گئی اب تک 18 ہزار 38 شہریوں کے وائرس کی تشخیص کےلیے ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں جن میں سے 115 کے ٹیسٹ مثبت آئے۔
چین کے بعد اٹلی اور ایران میں سب سے زیادہ ہلاکتیں سامنے آئیں جبکہ اب تک امریکا میں بھی کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے 10 افراد دم توڑ چکے ہیں۔
دوسری جانب عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے کروناوائرس سے متعلق تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افواہیں اور غلط معلومات کے خلاف لڑائی کرونا سے جنگ کا اہم جز ہے، فنڈ کی مد میں ملی رقم سے سپلائی اور آلات کی فراہمی کو ترجیح دیں گے، فنڈز کرونا سے لڑنے کے لیے ضرورت مند ملکوں کو دیے جارہے ہیں، کروناوائرس تمام ممالک کے لیے خطرہ ہے چاہے امیر ہو یاغریب، کچھ ملکوں کا وائرس کو سنجیدگی سے نہ لینا باعث تشویش ہے۔