کرونا وائرس لاک ڈاؤن، دودھ سپلائی کرنیوالوں کو بھی روک دیا گیا، دودھ کی قلت ہونیکا امکان

0
41

کرونا وائرس لاک ڈاؤن، دودھ سپلائی کرنیوالوں کو بھی روک دیا گیا، دودھ کی قلت ہونیکا امکان
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس کی وجہ سے پنجاب میں لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے جس کے بعد پولیس نے دودھ سپلائی کرنے والوں کو بھی روک دیا

دودھ سپلائی کرنے والوں کو روکنے سے لاہور میں دودھ کی شاٹیج ہونے کا امکان ہے، لاہور شہر میں دودھ باہر کے علاقوں سے آتا ہے اور کئی دودھ والے موٹر سائیکلوں پر گھروں میں دودھ سپلائی کرتے ہیں لیکن کرفیو کی وجہ سے لاہور کے مختلف علاقوں بشمول ڈی ایچ اے سیکورٹی حکام نے دودھ سپلائی کرنے والوں کو روک دیا ہے اور انہیں آگے نہیں جانے دیا گیا

کرفیو کے پہلے روز ہی دودھ سپلائی کرنے والوں کو روکنے کے بعد سے ایسے لگتا ہے کہ لاہور میں دودھ کی کمی ہو جائے گی کیونکہ جب سپلائی نہیں آئے گی تو شہریو‌ں کو دودھ کہاں سے ملے گا

حکومت کا کہنا تھا کہ ضروری شاپس کھلی رہیں گی ان میں دودھ کی دکانیں بھی شامل ہیں تا ہم دودھ سپلائی کرنے والوں کو روکنے سے نہ صرف دودھ والے بلکہ وہ گھر والے بھی پریشان ہیں جن کے گھر سپلائی پہنچتی تھی

واضح رہے کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لئے پنجاب بھر میں لاک ڈاؤن کا آغاز ہو گیا ہے ، جو 6 اپریل تک جاری رہے گا،

پنجاب کے تمام شہروں میں بازار، شاپنگ مال، ریسٹورنٹس نجی و سرکاری دفاتر بند رہیں گے۔ صوبے میں لاک ڈاؤن کا آغاز صبح 9 بجے ہوا جس کے دوران اندرون شہر اور ایک سے دوسرے شہر میں نقل و حمل ممنوع ہے۔ سماجی، مذہبی اور دیگر اجتماعات پر بھی پابندی ہو گی، شہر کی چھوٹی بڑی مارکیٹیں بند ہیں۔

لاک ڈاؤن کی وجہ سے پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند ہے، میٹرو سروس بھی تاحکم ثانی بند ہے، موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر بھی پابندی ہے۔ لاک ڈاؤن 7 اپریل صبح 9 بجے تک جاری رہے گا۔ میڈیکل سٹور، فار ما فیکٹریاں، کریانہ سٹور کھلے رہیں گی، دودھ، دہی، فروٹ اور سبزی کی دکانوں سے بھی لوگ خریداری کرسکیں گے۔

Leave a reply