کرونا وائرس، وزیراعظم نے معاشی پیکج کا اعلان کر دیا، پٹرول کی قیمتیں کتنی ہوں گی کم؟

0
53

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کرونا وائرس کے بعد ملک میں غریب عوام کے لئے معاشی پیکج کا اعلان کر دیا

وزیراعظم عمران خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پٹرول کی قیمت میں 15 روپے تک کی کمی کریں گے، بجلی کا بل 300 یونٹ والے تک 3 ماہ میں قسطوں میں بل ادا کریں گے،چھوٹی،بڑی صنعتوں اورزراعت کیلئے100ارب روپے رکھے ہیں،مفت لنگراورپناہ گاہوں کی تعداد میں مزیداضافہ کیا جائے گا،

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ غریب خاندانوں کو تین ہزار ماہانہ امداد دی جائے گی،مزدورطبقےکیلئے200ارب روپےمختص کر رہے ہیں، ملک میں افراتفری پھیلائی جا رہی ہے، سب سے زیادہ خطرہ ہمیں کرونا وائرس سے نہیں بلکہ خوف میں آ کر غلط فیصلے کرنے سے زیادہ خطرہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فیصلہ کرتے ہیں کہ ٹرانسپورٹ کرتے ہیں تو اس کے اثرات ہوتے ہیں، ہم نے ملکی حالات سامنے رکھتے ہوئے فیصلے کرنے ہیں، میں ایک چیز کلیئر کرنا چاہتا ہوں نیشنل سیکورٹی کونسل کی میٹنگ کے دوران ہی ملک لاک ڈاؤن ہونا شروع ہو گیا تھا۔ سکولز بند ہو گئے تھے، ٹرانسپورٹ بند تھی۔

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کی آخری قسمیں کرفیو ہیں، کرفیو لگانے سے معاشرے پر بہت برا اثر پڑے گا، ہم نے 70 سالہ تاریخ میں سیکھا نہیں، جیلیں کمزور لوگوں سے بھری پڑی ہیں، عدالتی نظام میں طاقتور اور کمزور کے لیے الگ الگ نظام ہے۔ ہسپتالوں میں ایک وقت بہت اچھے تھے، لیکن آہستہ آہستہ پرائیویٹ ہسپتال بن گئے اور امراء کے لوگ بیرون ملک چلے گئے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر میں ڈیفنس میں رہتا ہوں کہ تو میں نے بہت سامان جمع کر کے رکھ ہوا ہے تو مجھے کوئی مسئلہ نہیں لیکن اگر غریب کے بارے میں سوچیں کہ وہاں کیا ہو گا، جو دیہاڑی دار ہے وہ کیا کرے گا۔ میری سب سے پہلی ترجیح کے غریبوں تک کھانا پہنچاؤں، کیونکہ دیہاڑی دار ملازم کیا کرے گا، روزانہ کی بنیاد پر جائزہ لے رہے ہیں، کل پتہ چلا کہ کراچی پورٹ بند پڑے گا ہے اور دالیں کم ہو گئی ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ لیبر کے لیے ہم دو سو ارب روپے رکھ رہے ہیں، بیروزگار ہونے والوں کیلئے پلان بنا رہے ہیں، اس کے لیے صوبوں سے بات کر رہے ہیں کہ اگر فیکٹریاں بند ہو گئیں تو کیا کرنا پڑے گا۔ انڈسٹری کے لیے سو ارب روپے کے ٹیکس ریفنڈ دیں گے، میڈیم انڈسٹری اور زرعی شعبہ کے لیے 100 ارب روپے رکھا ہے۔ تین ہزار روپے غریبوں کو دیں گے، اس کے لیے چار ماہ کے دوران ڈیڑھ سو ارب روپے رکھ رہے ہیں، پناہ گاہوں کو بڑھائیں گے، کیونکہ موجودہ پناہ گاہوں پر بہت زیادہ رش ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے ایک سوال کے جواب مین کہا کہ میڈیا کے حوالہ سے بات نہ کریں کرونا کے حوالہ سے بات کریں، چین نے کرونا پر قابو پا لیا، ایران مٰیں شاید پابندیوں کی وجہ سے کنٹرول نہیں ہوا، جب زائرین تفتان آ گئے تو انہیں واپس آنا ہی تھا، ہم باقی دنیا سے بہت بہتر ہیں،

صحافی نے جب میڈیا کے بارے میں بات کی تو وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اگر آپ نے کرونا کو چھوڑ کر کوئی اور ایجنڈا لینا ہے تو ہم ٹاک ختم کر دیتے ہیں میں کسی اور ایجنڈہ پر بات نہیں کرنا چاہتا کرونا پر بات کریں اور اسی پر بات ہو گی، وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ جس طرح کی میڈیا کی پاکستان میں آزادی ہے چیلنج کرتا ہوں کہ مجھے دکھا دیں کہ ایسی آزادی کسی مغربی ملک میں ہے، مجھ سے اس وقت میڈیا کی بات نہ کریں ،

وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان میں افراتفری کو روکنا بہت ضروری ہے ۔ افراتفری میں غلط فیصلے کرنے کا اثر کورونا وائرس سے زیادہ خطرناک ہو گا ،ہماری تیاری جنوری سے ہے ۔ اللہ سے دعا مانگتا ہوں کہ آگے بہتری ہو ۔ چین کا جیسے ہی معلوم ہوا کہ وہاں وبا پھوٹی ہے چینی اعلی حکام سے مسلسل رابطے میں رہے ۔ انھوں نے ہر طرح کی تسلی دی کہ ہمارے بچے وہاں محفوظ ہیں ۔ چین سے ایک مریض پاکستان نہیں آیا ۔ہمارے روابط ایران کے ساتھ بھی مکمل تھے مگر ایران وبا سے نپٹ نہیں سکا ، انھوں نے پاکستانی مریضوں کو علاج کی سہولیات فراہم نہیں کیں ۔ ڈاکٹر ظفر مرزا فوری طور پر تفتان گئے اور بلوچستان کے وزیراعلی سے ملکر قرنطینہ اور ٹیسٹ کے انتظامات کیے ۔

وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ ہم نے اپنے وسائل کے مطابق بہترین تیاری کی ہے ۔ ہم باقی دنیا سے بہت بہتر ہیں ۔ جتنی تیزی سے پاکستان نے کورونا کے خلاف اقدامات لیے ہیں چیلنج کرتا ہوں کہ کسی دوسرے ملک نے نہیں لیے مکمل لاک ڈاؤن کرفیو ہوتا ہے جس میں باہر نکلنے والوں کو جیل میں ڈال دیا جاتا ہے ۔ میں نے شروع سے کرفیو میں جانے کی بات کی ، جزوی لاک ڈاؤن ایک الگ چیز ہے کرفیو لگانے سے نچلا طبقہ بری طرح متاثر ہوتا ہے ۔ کچی آبادیوں کو بند کیا جہاں سات آٹھ لوگ ایک گھر میں رہتے ہیں تو بہت گھمبیر صورتحال ہو گی ۔ اگر کرفیو لگانا پڑا تو رضاکار فورس بنانی پڑے گی جو لوگوں کو گھروں میں خوراک فراہم کی جائے

وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ اٹلی میں سب سے زیادہ آبادی بزرگ افراد کی ہے اسلیے وہاں اموات کی شرح بہت زیادہ ہے اسکے برعکس پاکستان میں نوجوانوں کی آبادی دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے ۔ہمارے تمام میکرو انڈیکیٹر درست جانب گامزن تھے بدقسمتی سے کورونا کی آفت کی وجہ سے نقصان اٹھانا پڑے گا ۔ ان حالات سے ہم ہی نہیں پوری دنیا کا نقصان ہو رہا ہے ،ہمارے صحت کے شعبے کا ستر سال سے برا حال ہے مگر ہم اپنے ڈاکٹرز ، نرسوں اور طبی عملے کو خصوصی تربیت دیں گے ۔ انکے لیے سامان کی مکمل تیاری کر چکے ہیں ۔۔ یہ ہنگامی صورتحال ہے تمام وقت میٹنگز میں گزار رہا ہوں اور صوبائی حکومتوں سے مسلسل رابطے ہے

وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ میرے لیے دو ہزار انیس زندگی کا سب سے مشکل کام تھا ، کسی بھی وقت ملک کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ ۔ میں اس ملک کی خاطر لیے جانے والے ہر فیصلے کا ذمہ دار ہوں کوئی فیصلہ میری مرضی کے بغیر نہیں لیا جاتا ،

وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ کوئی بھی فیصلہ مجھ سے پوچھے بغیر نہیں ہوتا ہو سکتا ہے چند دن میں لاک ڈاؤں ختم کر دیں، صوبے اپنے حساب سے خود فیصلہ کریں گے، ابھی چائنہ نے جس سٹیج پر کام کیا ان کو دو ماہ لگے انہوں نے 18 یا 19 دن میں پانچ سو بیڈز کا ہسپتال بنا لیا، ہم بحیثیت قوم مقابلہ کریں گے،اگر کرفیو لگاتے ہیں اور دس دن بعد کرفیو اٹھ جاتا ہے اور مریض آنا پھر شروع ہو جاتے ہیں اس کے بعد ہم کیا کریں گے، اکانومی پر کیا اثر پڑے گا اس کا اندازہ نہیں ، ہم یہ دیکھ رہے کہ‌ ہم نے کرونا سے کیسے نمٹنا ہے اور قوم کی کیسی مدد کرنی ہے، جو بھی حالات ہوں گے ہم لوگوں کے لئے آسانی کریں گے، عوام کے لئے ریلیف کو مزید آگے بھی بڑھایا جا سکتا ہے.

Leave a reply