کورونا وائرس نے سال 2020 میں دنیا بھر میں تباہی مچائی تھی جسے عالمی وبا قرار دیا گیا تھا کئی ممالک اس مرض کے پھیلنے کی وجہ چین کو قرار دیتے ہیں جن میں امریکا سرفہرست ہے تاہم اب کورونا وبا کے پھیلاؤ سے متعلق امریکی سینٹرل انٹیلی جنس (سی آئی اے) نے اپنا مؤقف بدل لیا۔

باغی ٹی وی : برطانوی خبررساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی خفیہ ایجنسی کی جانب سے اس حوالے سے اپنا مؤقف بد لتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کوویڈ 19 کسی قدرتی یا جانور کے بجائے کسی لیبارٹری سے پھیلا ہے ایک طویل عرصے سے سی آئی اے یہ انکشاف کرنے میں ناکام رہی کہ آیا کورونا وبا کسی مقام سے پھیلی لیکن حال ہی میں سابق سی آئی اے ڈائریکٹر نے اپنی ٹیم کو حتمی فیصلہ کرنے اور اس بات کو سمجھنے کی اہمیت پر زور دیا کہ وبائی بیماری کیسے پھیلی۔

پنجاب نے 40 خطرناک ڈاکوؤں کے نام، تصاویر اور سر کی قیمت کی فہرست جاری کر دی

رپورٹ کے مطابق سی آئی اے کا خیال ہے کہ اس بات کا تھوڑا زیادہ امکان ہے کہ کورونا وائرس کسی لیب سے آیا، لیکن انہیں اب بھی اس حوالے سے یقین کے ساتھ نہیں کہہ سکتے ایجنسی کا کہنا ہے کہ مذکورہ وائرس کا پھیلاؤ اب بھی دونوں صورتوں میں ممکن ہے کہ یا تو یہ لیبارٹری سے پھیلا ہے یا پھر قدرت کا نتیجہ ہے۔

وزیراعظم کا سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین

امریکی خفیہ ایجنسی کے اس مؤقف پر واشنگٹن میں چینی سفارت خانے نے فوری طور پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے،یہ واضح طور پر نہیں کہا جا سکتا کہ آیا سی آئی اے کو اس بارے میں کوئی نئی ​​معلومات ملی ہیں کہ یا اس نے نتیجے تک پہنچنے کے لیے کوئی نیا ثبوت استعمال کیا۔

جوبائیڈن کے احکامات مسترد،ٹرمپ کا اسرائیل کو 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بم فراہم کرنے کا حکم

Shares: