باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ملک میں کرونا کی دوسری لہر جاری ہے، کرونا سے مریضوں اور اموات میں مسلسل اضافہ ہو رہے

گزشتہ 24 گھنٹوں میں کرونا سے 44 اموات ہوئی ہیں جبکہ 3119 نئے مریض سامنے آئے ہیں، پاکستان میں کرونا سے اموات کی مجموعی تعداد 8 ہزار 303 ہو گئی ہے جبکہ مریضوں کی مجموعی تعداد 4لاکھ 13 ہزار 191 تک پہنچ چکی ہے۔

این سی او سی کے مطابق پاکستان میں کورونا کے 3 لاکھ 52 ہزار 529 مریض صحتیاب ہو چکے ہیں اور 52 ہزار 359 زیر علاج ہیں۔کورونا کے سبب سب سے زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں جہاں 3 ہزار 137 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ سندھ میں 2 ہزار 991، خیبر پختونخوا ایک ہزار 399، اسلام آباد میں 334، گلگت بلتستان میں 98، بلوچستان میں 169 اور آزاد کشمیر میں 175 اموات ہو چکی ہیں

اسلام آباد میں کورونا کیسزکی تعداد 31 ہزار 992، خیبر پختونخوا میں 48 ہزار 683، سندھ میں ایک لاکھ 80 ہزار 904، پنجاب میں ایک لاکھ 22 ہزار 293، بلوچستان میں 17 ہزار 392، آزاد کشمیر میں 7 ہزار 219 اور گلگت بلتستان میں 4 ہزار 708 افراد کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں۔

ملک بھر میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 8.16 فیصد ہوگئی۔ کراچی کورونا مثبت کیسز کی شرح میں پہلے نمبر پر آگیا ہے جہاں20.12 فیصد ہے۔این سی او سی کے مطابق حیدرآباد میں مثبت کیسز کی شرح 18.43 فیصد ہوگئی۔ ایبٹ آباد میں 14.53، آزاد کشمیر میں 11.09 فیصد، بلوچستان میں 12.5، گلگت بلتستان میں 4.7، اسلام آباد 6.6، خیبر پختونخوا 5.6 اور سندھ میں 14.1 فیصد تک ہوگئی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کی پاکستان کو کرونا ویکسین بارے بڑی یقین دہانی

کرونا ویکسین کا راز ہیکرز کی جانب سے چوری کرنے کی کوشش ناکام

کرونا پھیلاؤ روکنے کے لئے این سی او سی کا عوام سے مدد لینے کا فیصلہ

کرونا وائرس ، معاون خصوصی برائے صحت نے ہسپتال سربراہان کو دیں اہم ہدایات

کرونا وائرس لاہور میں پھیلنے کا خدشہ، انتظامیہ نے بڑا قدم اٹھا لیا

کرونا ویکسین کی تیاری کے لئے امریکہ مسلمان سائنسدانوں کا محتاج

پاکستان میں کرونا ویکسین کہاں تک پہنچ گئی، مبشر لقمان کے ساتھ ڈاکٹر جاوید اکرم کے تہلکہ خیز انکشافات

این سی او سی کے مطابق ملک کے 15 شہروں میں کورونا وباتیزی سے پھیل رہی ہے۔ پاکستان میں اسی فیصد کورونا کیسز گیارہ بڑے شہروں سے رپورٹ ہوئے,

معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی دوسری لہر بتدریج شروع ہو چکی ہے۔ دوسری لہر سے نمٹنے کے لیے ایس اوپیز پر سختی سےعمل کرنا ہو گا۔ احتیاطی تدابیر پرعمل پیرا ہو کر ہم کورونا کی دوسری لہرسے نمٹ سکتے ہیں

Shares: