باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حکومت پنجاب نے محرم الحرام کے حوالے سے ایس او پیز جاری کر دیے

ایس او پیز کا نوٹیفکیشن سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کیپٹن (ر) محمد عثمان نے جاری کیا،سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کیپٹن(ر)محمد عثمان کے مطابق محرم الحرام کی میں مجالس اور جلوسوں سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے ایس او پیز ہر سختی سے عمل کرنا ہوگا۔ کورونا وائرس متاثرہ شخص کے کھانسنے،چھینکنے یا بولنے کے دوران خارج ہونے والے ننھے ذرات سے پھیل سکتا ہے۔ شرکاء کسی بھی چیز بالخصوص سبیلوں میں استعمال ہونے والے برتن، ٹرالی، دروازوں اور دیگر اشیاء کو چھونے کے بعد ہاتھ اچھی طرح دھوئیں۔

دوران ِ مجالس موقع پر ہاتھ دھونے کا انتظام، سینی ٹائزر، ٹشو، کوڑے دان کا ہونا لازم ہے۔ جس ہال میں مجلس کا اہتمام کیا گیا ہو وہاں کوڑا بشمول ماسک کے تدارک کے لئے ڈھکن والے کوڑے دان لازمی ہوں۔ بلاضرورت کسی بھی چیز کی سطح کو پکڑنے یا چھونے سے پرہیز کریں۔ مجالس، جلوس اور دیگر سرگرمیوں کے دوران شرکاء کے پاس ہر وقت سینیٹائزر ہونا لازم ہے۔محرم الحرام کے جلوس، ریلیوں میں تمام شرکاء اور عزاداروں کا ماسک پہننا لازمی ہے۔ مجالس میں صرف ان ذاکرین کو بیان کی اجازت ہو گی جن کا کورونا ٹیسٹ منفی ہو۔ضلعی انتظامیہ ذاکرین کے کورونا وائرس کے مفت ٹیسٹ کروانے کا انتظام لازمی کریں۔ ترجیحاً موقع پر ٹیسٹ رپورٹ پاس ہونی چاہیے۔

مجالس میں ذاکرین کے لئے ماسک یا فیس شیلڈ کا انتظام کریں یا ترجیحاً ٹرانسپیرنٹ شیٹ نصب کریں۔ کھانسنے، چھینکنے کے دوران رومال، ٹشوپیپر کا استعمال یقینی بنائیں یا بازو سے منہ کو ڈھانپ لیں۔ مجلس ہال کو کل گنجائش کے 50 فیصد سے زائد پر نہ کریں۔زیادہ استعمال ہونے والے کمروں یا ہال میں مجلس کا انتظام کرنے کی صورت میں مناسب وینٹیلیشن سسٹم کا لازمی انتظام کیا جائے۔ کھانسنے، چھینکنے یا ماسک کو ہاتھ لگانے کے فوری بعد ہاتھ دھوئیں یا سینی ٹائز کریں۔ یاد رکھیئے کورونا وائرس متاثرہ شخص کے کھانسنے ،چھینکنے یا بولنے کے دوران خارج ہونے والے ننھے ذرات سے پھیل سکتا ہے۔ 6 فٹ کے سماجی فاصلے کو برقرار رکھنے کے لئے مجالس کی حدود میں نشانات لگائیں۔

ہاتھ ملانے، بغل گیر ہونے سے مکمل پرہیزکریں اور آپس میں ماسک کا تبادلہ ہرگز نہ کریں۔ تنگ اور بند ہال، عمارتوں کی بجائے کھلی جگہ پر مجالس کا اہتمام کریں۔ مجالس کا دورانیہ 1 گھنٹے تک محدود رکھیں، ذوالجناح کے جلوس کے اوقات کار متعلقہ ضلعی انتظامیہ کی ہدایات کے مطابق مقرر کریں۔ سماجی فاصلے کو برقرا ررکھنے کے لئے رضاکار تعینات کریں۔ رضاکار یقینی بنائیں کہ مجالس میں داخلہ باقاعدہ قطار کی صورت میں ہو۔ تنگ گلیوں، جگہوں میں جلوس کے شرکاء گروہ کی صورت میں اکٹھے ہونے سے گریز کریں۔مجالس میں بچوں، بزرگ اور دائمی امراض میں مبتلا افراد کی شمولیت ممنوع ہے۔ یو م ِ عاشورہ کی مناسبت سے منعقدہ مجالس، ریلیوں میں صفائی ستھرائی کے سخت انتظامات کو یقینی بنائیں

ہال میں قالین وغیرہ ہرگز نہ بچھائیں، ضرورت کے تحت ڈس انفیکٹ کی گئی پلاسٹک شیٹ کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ماتم داروں کے لئے نیاز کو ڈبوں مین پیک شدہ تھیلیوں میں بانٹیں۔ موقع پر کھانے کی بجائے عزاداروں کو نیاز گھر لے جانے کی ہدایات دیں۔ہر مجلس کے بعد صفائی ستھرائی، احاطے کی ڈس انفیکشن کا خصوصی خیال رکھا جا ئے۔ ماتم داری اور زنجیر زنی کے لئے استعمال ہونے والی اشیاء (چین، چاقو، چھری، زنجیر) کا مشترکہ استعمال ہرگز نہ کریں۔ زیادہ استعمال ہونے والی جگہوں، گیٹ، فرنیچر، بنچیز، ہینڈلز، واش بیسن، ٹوائلٹس کو بار بار صاف اور سینٹائز کیا جائے۔ ائیر کنڈیشنڈ ہالز میں مجالس کا اہتمام کرنے کی ہرگز اجازت نہیں۔ صفائی کا عملہ مکمل حفاظی کٹ (گلوز، ایپرن، لانگ بوٹ، ماسک، گوگلز اور ہیڈ کور) کا استعمال لازمی کریں گے۔تولیہ اور دیگر ذاتی استعمال کی اشیاء آپس میں تبدیل نہ کریں۔ مجالس میں عزاداروں کو شبیہ ذوالجناح، علم، پالکی اور دیگر چیزوں کو چھونے کی بجائے متبادل طریقہ اختیار کرنے کے حوالے سے ہدایات دیں۔

تمام داخلی مقامات پر عزاداروں کا تھرمل ا سکینرسے ٹمپریچر چیک کیا جائے گا۔مجالس میں صرف ذاکرین کو بیان کی اجازت ہو گی جن کا کورونا ٹیسٹ منفی ہو، ترجیحاً موقع پر ٹیسٹ رپورٹ پاس ہونی چاہیے۔ فرش پر قالین بچھانے کی اجازت نہیں، تما م ہالزمیں وینٹیلیشن کا مناسب انتظام یقینی بنا ئے گا۔ مجالس اور ہالز کیداخلی راستوں پرکورونا وائرس سے بچاؤکی احتیاطی تدابیرکی اسٹینڈیزلگائی جائیں گی۔مجلس انتظامیہ /ذاکرین حضرات ہر مجلس کے ابتدائی 5 منٹ کورونا وائرس سے بچاؤ سے متعلق احتیاطی تدابیر بتائیں۔ یاد رکھیئے کرونا وائرس سے بچاؤ کا واحد حل احتیاط ہے۔

Shares: