کرپشن ،بدعنوانی اور رشوت ستانی ایک دیمک ہے تحریر: شمسہ بتول

0
100

کرپشن اور رشوت ستانی ہمارے معاشرے کا بہت بڑا المیہ ہے۔ یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ نیچے سے لے کر بڑے تک سب ہی کہیں نہ کہیں اس میں شامل ہیں غرض یہ کہ کلرک سے لے کر افسر تک سب اس میں اپنا اپنا حصہ ڈال رے ہوتے۔ کرپشن ،رشوت یہ وہ بیماریاں ہیں جو دیمک کے طرح ہمارے ملک کی بنیادوں کو کھا رہی ہیں اور انہیں کھوکھلا کر رہی ہیں۔ بہت کم ایسے لوگ ہیں جو اب بھی ایمانداری سے اپنے فراٸض ادا کر رہے ہیں جنہوں نے اس لعنت کو نہیں اپنا اور ملک پاکستان کی ترقی میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں یہ لوگ قابل تحسین ہیں مگر وہ لوگ جنہوں نےکرپشن کی رشوت لی بدعنوانیاں اور بے ضابط گیاں کیں ان کے لیے سخت سے سخت قانون بنایا جاۓ تا کہ کرپشن اور رشوت جیسے ناسور کو ہمارے معاشرے سے ختم کیا جا سکے ۔پاکستان کی بہتری اور ترقی کے لیے اس اقدام کی بہت ضرورت ہے
رشوت لینے کے کٸی طور طریقے ہیں کبھی تو چاۓ پانی کے نام پر اور کبھی یہ کہہ کر کہ جی کام کروانے میں توڑا بہت تو خرچہ کرنا پڑتا ۔
وہ لوگ جو اداروں میں بیٹھے ہی قوم کی خدمت کے لیے ہیں اور اس کام کی وہ تنخواہ لے رہے ہوتے مگر پھر بھی لوگوں سے رشوت کا مطالبہ کرتے یا تو کہتے کہ کوٸی جان پہچان والا ہے تو سفارش کروا لو اس طرح تمہارا کام جلدی ہو جاۓ گا ورنہ پیسے دو گے تو ہم یہ کریں گےورنہ یونہی تمہارا کام لٹکا رہے گا اور ہر روز دفتر کے چکر لگانے پڑیں گے وغیرہ وغیرہ ۔
اگر ہم میں سے ہر پاکستان ایمانداری سے اپنا کام سر انجام دے تو میرے خیال سے ہر کام وقت پر ہو گا کوٸی مسٸلہ نہیں ہو گا مگر خود کو افسر کہنے والے یہ بھول جاتے ہیں کہ ان کا کام قوم کی خدمت ہے بروقت اپنے فراٸض سر انجام دینا ہے نہ کہ رشوت اور سفارش کی وجہ سے لٹکا دینا اور دوسروں کو ذہنی ازیت دینا
صرف سفارش کی بناء پر کسی دوسرے کا جاٸز حق کسی اور کو دے دیا جاتا ہے اور اس طرح میرٹ کی دھجیاں اڑ جاتی ہیں اور لوگوں کا محنت پر سے یقین اٹھ جاتا ہےاور ایک نااہل دوسرے کے جاٸز حق پر قابض ہو جاتا ہے
اس طرح معاشرے میں ایک بے یقینی کی فضاء پیدا ہوتی ہے اور مختلف سماجی اور معاشرتی براٸیاں جنم لیتی ہیں۔
غرض یہ کہ کرپشن، سفارش اور بدعنوانی اب ہمارے معاشرے کا کلچر بن چکی ہے کوٸی اس پر شرمندگی محسوس ہی نہیں کرتا بلکہ دلاٸل دیے جاتے ہیں کہ آج کہ دورمیں تو صرف سفارش ہی چلتی ہے اور اس کے بغیر کوٸی کام نہیں ہو سکتا اور اگر تمہارے پاس کوٸی سفارش نہیں تو تم خالی ہاتھ ملتے ہی رہ جاٶ گے یعنی ایک تو چوری اور اوپر سے سینہ زوری ۔کرپشن نے ہمارے ملک کی بنیادوں کو کھوکھلا کر دیا ہے۔ طاقت کا غیر قانونی استعمال اور قومی خزانے میں غبن کرنا اور ترقیاتی فنڈز کو اپنے ذاتی مفادات کے لیے استعمال کرنا ان سب سے ہمارے ملک کی ساکھ اور قومی خزانے کو بہت نقصان پہنچا ہے
اگر دیکھا جاۓ تو کرپشن اوررشوت بہت سی براٸیوں کی جڑ ہے ۔ ہمیں ان براٸیوں کو جڑ سے ختم کرنا ہے اور اپنے ملک کی ساکھ کو قومی اور بین الاقومی سطح پر دوبارہ بحال کرنا ہے اور اس کے لیے ہم ب کو مشرکہ کوشش کرنا ہو گی ۔
کرپشن اور سفارش کی وجہ سے نٸی نوجوان نسل سب سے زیادہ متاثر ہو رہی ہے ان کا اس سسٹم پر سے اور محنت پر سے اعتبار اٹھ رہا ہے جو کہ ایک بہت سنجیدہ مسٸلہ ہے ۔ نوجوان نسل تو قوم کا اثاثہ اور امید ہوتی اگر وہی مایوس ہو کر غلط راستے پر چل پڑی اور اس سسٹم کا شکار ہو گٸی تو یہ بہت نقصان دہ ہو گا۔ اس لیے ہمیں سیاسی ، سماجی طور پر ان براٸیوں کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنا ہونگی تا کہ اس قوم کا مستقبل روشن ہو ✨
@b786_s

Leave a reply