ننکانہ صاحب (باغی ٹی وی نامہ نگاراحسان اللہ ایاز) سی ای او ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی، احسن فرید کی جانب سے دیے گئے احکامات کی خلاف ورزی کا معاملہ سامنے آیا ہے، جس میں سابق ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ایلیمنٹری منیر احمد 20 دن گزرنے کے باوجود جواب جمع کروانے میں ناکام رہے۔ یہ معاملہ تب سامنے آیا جب مقامی شہری سمیع اللہ نے اختیارات کے ناجائز استعمال اور انصاف کی فراہمی میں تاخیر کی شکایت کی۔
تفصیلات کے مطابق مقامی شہری سمیع اللہ کی جانب سے سی ای او ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی احسن فرید کو تحریری درخواست دی گئی جس میں کہا گیا کہ سابق ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ایلیمنٹری منیر احمد نے اپنے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک اہم کیس میں مبینہ طور پر جانبداری سے کام لیا۔ درخواست میں کہا گیا کہ گورنمنٹ پرائمری سکول چک نمبر 14 کے ہیڈ ماسٹر، نذیر احمد، جو سکول فنڈز میں مبینہ خوردبرد میں ملوث پائے گئے تھےانہیں باقاعدہ انکوائری میں گناہگار ثابت ہونے کے باوجود منیر احمد نے اپنی "پرسنل انکوائری” میں بری کردیا۔
درخواست گزار کا موقف تھا کہ یہ فیصلہ انصاف کے تقاضوں کے عین مطابق نہیں تھا اور اس سے قانون کی بالادستی کو نقصان پہنچا ہے۔ اس پر سی ای او ایجوکیشن نے فوری ایکشن لیتے ہوئے منیر احمد کو 16 ستمبر کو جاری کردہ لیٹرنمبر 1838 میں ہدایت دی کہ وہ 18 ستمبر تک اپنا جواب جمع کروائیں۔
تاہم 20 دن گزرنے کے باوجود منیر احمد کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا جس پر شہری سمیع اللہ نے ڈپٹی کمشنر محمد تسلیم اختر راؤ سے فوری نوٹس لینے اور انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔
شہری سمیع اللہ کا کہنا تھا کہ سابق ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کی جانب سے اختیارات کا ناجائز استعمال اور جواب دہی سے انکار تعلیم کے نظام کی شفافیت کے لیے نقصان دہ ہے اور اس معاملے میں فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔
شہری کی درخواست پر سی ای او ایجوکیشن کی طرف سے جاری کردہ احکامات کے باوجودمنیر احمد کی حکم عدولی پر سی ای او ایجوکیشن بھی بے بس نظر آئے ہیں۔ درخواست گزار نے مطالبہ کیا کہ ڈپٹی کمشنر اس معاملے کا فوری نوٹس لیں اور قانون کے مطابق سخت کارروائی کریں تاکہ آئندہ کسی سرکاری افسر کو اختیارات کے غلط استعمال کا موقع نہ مل سکے۔
مقامی شہریوں نے بھی اس معاملے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ ایسے واقعات کے خلاف سخت کارروائی کی جائے تاکہ تعلیم کے شعبے میں بدعنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا خاتمہ کیا جا سکے۔