کرپشن کے خاتمے کے لئے مبشر لقمان نے دیا حکومت کو اہم مشورہ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ میں نے حکومت کو ایک اور مشورہ دیا تھا کرپشن ختم کرنے کے لئے کہ دس روپے سے اوپر سارے نوٹ ختم کر دیں، ہر قسم کا ٹیکس ختم کر دیں، کوئی ٹیکس نہیں لیکن ہر ٹرانزکشن پر بینک کی ون پرسنٹ کٹوتی کر لیں
مبشر لقمان آفیشیل یوٹیوب چینل پر اینکر زین علی نے سوال کیا کہ نیب کیسز کو دیکھ لیں جتنے بھی کیسز چلے کسی میں ایک روپے کی بھی ریکوری نہیں ہوئی جس پر مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ نہیں ہوئی ہے، لیکن سیاستدانوں سے نہیں ہوئی، نیب پر اس سے زیادہ خرچہ ہو گیا ہے، انکی پراسیکیوشن کمزور ہے، وائٹ کالر کرائم کو ایکسپوز کرنا اتنا آسان نہیں ہے،
مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ ابھی تو کہہ رہے ہیں کہ پیسہ باہر نہیں آ رہا، آپ اناؤنس کریں نوٹوں کے رنگ بدل دیں، سارے نوٹ بینک میں ایک بار آ جائیں گے جتنے بھی ہوں، چاہے وہ میرا ڈرائیور یا کک لے کر جائے ایک بار تو اندراج ہو گا رقم جائے گی جو تہہ خانوں میں رکھی ہوئی ہے، حکومت کو ایسے فیصلے کرنے چاہئے، آپ کے پاس اگر 5 ہزار کا ایک لاکھ نوٹ ہے اور حکومت نے رنگ بدل دیا، تو انکا ایک مہینے بعد کیا کرنا ہے، انکو بدلنا پڑے گا،پیسہ تو باہر آئے گا ناں اور ڈاکومنٹ ہو جائے گا،
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے حکومت کو ایک اور مشورہ دیا تھا کرپشن ختم کرنے کے لئے کہ دس روپے سے اوپر سارے نوٹ ختم کر دیں، ہر قسم کا ٹیکس ختم کر دیں، کوئی ٹیکس نہیں لیکن ہر ٹرانزکشن پر بینک کی ون پرسنٹ کٹوتی کر لیں، کوئی بھی ٹرانزکشن بینک سے ہو، ایک فیصد ٹیکس ہو، میں نے دو کروڑ رشوت دینی ہے اور دس سے اوپر کا نوٹ نہیں ہے تو پھر شہہ زور کروانی پڑے گی اور رکھیں گے کہاں؟ ویٹر کو یا کسی کو ٹپ دینے کے لئے پچاس سو تو دے دیں گے لیکن اس سے بڑی ہر ٹرانزکشن الیکٹرانک ہو جائے گی اور ارب پتی، ہزار پتی کے لئے ایک فیصد ٹیکس ہو گا، یکساں ٹیکس ہو گا اور ٹیکس بہت بہتر ہو گا، بینک ارن کریں گے انکے پاس سرپلس ہو گا،
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ میں اکانومسٹ نہیں ہوں لیکن جو حل دے رہا ہوں وہ اکنامک کی باتوں میں نہیں لیکن جو سیکھا ہے وہ شیئر کر رہا ہوں، ابھی جو ٹیکس چوری کر رہا ہے اسکو نقصان نہیں ہو رہا اور جو ٹیکس دے رہا ہے اسکو فائدہ نہیں ہو رہا، جب آپکو ٹیکس ہی ایک پرسنٹ ہو گا تو چوری نہیں کریں گے،حکومت میں بیٹھے لوگ آئی ایم ایف کے غلام ہیں، انکا ایجنڈہ مختلف ہیں، حفیظ شیخ زرداری صاحب کے ساتھ بھی تھے، آپ کو اپنے پیروں پر کھڑا ہونا ہے،آپ کو اپنے کاشتکار کو پیروں پر کھڑا کرنا ہے، آپ کے دوست ہیں، کیو موبائل ہے، کیو موبائل کو ٹیکسوں میں کیسوں میں پھنسا دیں وہ کسی کو دے رہا ہے کھلا رہا ہے، آپ کہہ دیں کہ ایک فیصد ٹیکس ہے وہ کیوں چوری کرے گا، کہے گا سو کروڑ کما رہا ہوں ایک فیصد ٹیکس دے رہا ہوں، چوری کرنے پر کسی پر مجبور نہ کریں، بیوپاری چوری نہین کرنا چاہتا وہ کہتا ہے کہ میں ٹیکس دے رہا ہوں سڑک بھی ٹھیک ہو، پانی بھی ہو، بجلی بھی ہو،سیکورٹی بھی ہو امن و امان بھی ہو اب یہ آپ کا کام ہے،جب آپ تیکس نیٹ ون کر دیتے ہین تو کئی کروڑ ٹرانزکشن ایک دن میں ہو جائیں گی اتنا تو ایف بی آر ٹیکس میں جمع نہیں کر رہا جتنا ایک دن میں ہو جائے گا.