وہ ممالک جو ہم سے کہیں پیچھے تھےآج آگے چلے گئے،نواز شریف

ہم 2017 میں پالیسی ریٹ کو 515 فیصد پر لے کر آگئے تھے
0
94
pmln

لاہور: مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کا کہنا ہے کہ وہ ممالک جو ہم سے کہیں پیچھے تھےآج آگے چلے گئے، 2013 میں جب ہم آئے تو لوڈشیڈنگ کا کیا حال تھا، سب سے زیادہ احتجاج فیصل آباد میں ہوتا رہا۔

باغی ٹی وی: ماڈل ٹاؤن سیکٹریٹ لاہور میں پارٹی کے 13ویں پارلیمانی بورڈ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےسابق وزیراعظم اور ن لیگ کے قائد نواز شریف کا کہنا ہے کہ پہلے میں پنجاب کا وزیراعلیٰ رہا، پھراللہ تعالیٰ نے مجھے وزیراعظم بنایا تھا جس کے فوری بعد کام شروع کیا اور پالیسیاں بنائیں ان پالیسیوں کےاچھےنتائج نکلے اور گروتھ دن بدن بڑھتی گئی، پہلی موٹروے کی بنیاد بھی اسی زمانے میں رکھی گئی تھی، موٹر وے اسلام آباد سے لاہوراور پشاور سے اسلام آباد تک بنائی، اس زمانے میں بڑی تیزی سے کام ہو رہا تھا۔
https://x.com/pmln_org/status/1737038885090476383?s=20
نواز شریہف کا کہنا تھا کہ وہی دور جاری رہتا تو آج ملک اپنی منزل پر پہنچ چکا ہوتا، وہ ممالک جو ہم سے کہیں پیچھے تھےآج آگے چلے گئے، 2013 میں جب ہم آئے تو لوڈشیڈنگ کا کیا حال تھا، سب سے زیادہ احتجاج فیصل آباد میں ہوتا رہا فیصل آباد میں لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاج پر شہباز شریف نے کہا بول دیں 6 ماہ میں لوڈ شیڈنگ ختم کریں گے، میں نے کہا جو سچ ہے وہی کہوں گا، ہم نے کہا اپنے دورمیں لوڈشیڈنگ ختم کردیں گے، ہم 2017 میں پالیسی ریٹ کو 515 فیصد پر لے کر آگئے تھے۔

جسٹس عقیل احمد عباسی نے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کا حلف اٹھا لیا

اپنے خطاب میں نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ جیسے عمران خان آیا ڈالر کو پر لگ گئے اور اڑنے لگا، البتہ ہم نے 2016 کے آخر میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کردیا تھا، اپنے دور میں دہشت گردی کا خاتمہ کیا، ہمارے دور میں ڈالر کی مجال کہ 4 سال اپنی جگہ سے ہلا ہو ہ عمران خان کے دور میں آئی ایم ایف کو دوبارہ لایا گیاشرائط ماننا پڑیں ہم نےآئی ایم ایف کو خدا حافظ کہہ دیا تھا کہ اب ضرورت نہیں، ہمارے دور میں پاکستان کی ایکسپورٹ بڑھ رہی تھی، مگر اب وہ دن کہاں گئے؟، دہشت گردی واپس آگئی اور ڈالر بھی 104 سے 300 پر چلا گیا 2017میں اچھا ملک چل رہاتھاروپیہ مٹی میں مل گیا گروتھ ریٹ ختم ہو کر رہ گیا –

نواز شریف نے کہا کہ ہمارے زمانے میں سبزیاں، دالیں، آٹا سستا تھا، 2018 میں وہ جماعت جیت نہیں رہی تھی ہمارے بندے شامل کرائے گئے مگر اس کے باوجود بھی نہیں جیت رہے تھے جس کے بعد آر ٹی ایس بٹھا کر انہیں جتوایا گیا سلیکٹڈ وزیراعظم کو 4 ووٹوں کی برتری سے جتوایا گیا جس میں ایم کیو ایم، بلوچستان اور فاٹا کے لوگ شامل تھے مگر افسوس ہے ہم دیکھ کر بھی خاموش رہتے ہیں، خاموش رہ کر بھی کئی جھوٹے کیسز میں جیلوں میں جاتے ہیں-

الیکشن کرانا آئینی ضرورت ،اس کے نتیجے بارے کچھ نہیں کہا جا سکتا،نگران وزیراعظم

سربراہ ن لیگ نے کہا کہ 70 سال سے دیکھ رہے ہیں آئین توڑا جاتا ہے تو ججز آئین توڑنے والے کو ہار پہناتے ہیں ایسے فیصلے سب نے ہوتے ہوئے دیکھے، جو ہورہا ہے اسے روکو ورنہ زبان سے کہو ورنہ دل میں برا جانو ہم نے تیسرا آپشن چنا، ہمیں سابقہ ججز کے ذریعے جیلوں میں ڈالا گیا اور موجودہ ججز نے چند پیشیوں پر کیسز ختم کردئیے ہمارے بارے میں کہا گیا کہ مریم اور نواز کو جیل سے باہر نہیں آنا چاہیے ورنہ ہماری محنت ضائع ہوجائے گی۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں باہر سے بھارت یا امریکا نے نقصان نہیں پہنچایا ہم آج اپنی وجہ سے اس حال میں ہیں ہم نے خود ہی اسے نقصان پہنچایا، جھوٹ، یوٹرن، بدتمیزی، دھاندلی یہ سب کچھ ایک لیڈر نے تبدیلی کے نام پر کرکے دکھایا اور اسے ریاست مدینہ کا نام دیا اسے اللہ سے ڈر نہیں لگا، مسجد نبوی میں نعرے لگاتے ہیں، قوموں کی تعمیر ایسے ہوتی ہے؟ یہ تو قوم کو بربادی کی جانب لے جانے والی بات ہے، یہ ہماری بہت بری تاریخ ہے ٹکٹ حاصل کرنے کے خواہشمند نیت رکھیں کہ ٹکٹ ملنے پر قوم کو اس گرداب سے ضرور نکالیں گے۔

سیاسی جماعتیں اور جمہوریت کا ڈھونگ ،پاکستانی عوام کا ہجوم، جعلی وکلا نظر کیوں نہ …

Leave a reply