انسدادِ دہشت گردی عدالت اسلام آباد ،الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف احتجاج کرنے پرعمران خان کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی
انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج راجہ جوادعباس نے کیس کی سماعت کی ،عمران خان کے وکیل نعیم اور پراسیکوٹر عدنان علی عدالت پیش ہوئے،وکیل نعیم پنجوتھہ نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کر دی، جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بہت زیادہ حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں آگئی ہیں، ایک کے بعد ایک آرہی ہے، ضرورت سے زیادہ حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں عمران خان کی آرہی ہیں،وکیل علی بخاری نے کہا کہ 6 اپریل کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہے، عدالت نے کہا کہ تو پھر 6 اپریل کو انسدادِ دہشت گردی عدالت میں بھی عمران خان کی درخواستِ ضمانت پر سماعت رکھ لیں؟ اپنے کیریئر میں آج تک میں نے ایسی عدالت نہیں چلائی جیسے آپ کی وجہ سے چلانی پڑھی، آج عدالت واقعی عدالت لگ رہی ہے کیونکہ غیر متعلقہ لوگ عدالت میں موجود نہیں،میری عدالت میں 700 ملزمان کے کیس کی سماعت بھی ہو چکی آئندہ عدالت میں صرف متعلقہ افراد کو آنے کی اجازت دی جائے گی،
اے ٹی سی جج راجہ جواد عباس کی عدالت میں پی ٹی آئی رہنما عاطف خان پیش ہوئے،تفتیشی افسر نے کہا کہ عاطف خان ابھی تک کیس میں شامل تفتیش نہیں ہوئے،جج نے ہدایت کی کہ 11 بجے تک شاملِ تفتیش ہو جائیں ورنہ درخواست ضمانت خارج کردیں گے، انسدادِ دہشت گردی عدالت نےسماعت میں 11 بجے تک وقفہ کردیا
عمران خان کے خلاف تھانہ سنگجانی میں دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج ہے