عدلیہ کے خلاف بیان بازی برداشت نہیں، وزیراعظم، اٹارنی جنرل سے استعفیٰ مانگا گیا تھا، وزارت قانون

عدلیہ کے خلاف بیان بازی برداشت نہیں، وزیراعظم، اٹارنی جنرل سے استعفیٰ مانگا گیا تھا، وزارت قانون

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پارٹی ترجمانوں کو سخت ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا عدلیہ کا احترام سب سے مقدم ہے، کسی بھی قسم کی بیان بازی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی، ڈسپلن کی خلاف وزری پر سخت کارروائی ہوگی۔

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان سے قانونی ٹیم کے ارکان نے ملاقات کی جس میں وزیر قانون فروغ نسیم، سابق وزیر قانون بابر اعوان، بیرسٹر علی ظفر اور شہزاد اکبر شامل تھے، ملاقات میں مختلف قانونی امور پر مشاورت کی گئی۔

اٹارنی جنرل انور منصور کی جانب سے استعفیٰ دیے جانے کے دعوے پر وفاقی وزارت قانون کا ردعمل بھی آگیا۔ وزارت قانون کا کہنا ہے کہ انور مقصود نے استعفیٰ دیا نہیں ہے بلکہ ان سے ستعفیٰ لیاگیا تھا۔

وزارت قانون کے مطابق انور منصور کا رویہ نامناسب تھا اس لئے استعفیٰ مانگا گیاتھااوراب انور منصور اٹارنی جنرل کے عہدہ پر کام نہیں کریں گے۔ اس حؤالہ سے وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا تھا کہ انورمنصور سے کہا گیا تھا کہ وہ استعفیٰ دے دیں تو بہتر ہوگا۔

دوسری جانب وفاقی حکومت نے اٹارنی جنرل انور منصور خان کے بیان سے لاتعلقی کااعلان کردیا،وفاقی حکومت نے متفرق درخواست سپریم کورٹ میں جمع کرادی

میڈیارپورٹس کے مطابق 2صفحات پر مشتمل متفرق درخواست صدارتی ریفرنس کیس میں دائر کی گئی ہے ،درخواست میں کہاگیا ہے کہ انور منصور خان نے 18 فروری کو غیر ضروری زبانی بیان دیا،وفاقی حکومت اٹارنی جنرل کے بیان پر لاتعلقی کا اعلان کرتی ہے، درخواست میں مزیدکہاگیاہے کہ وفاقی حکومت عدلیہ کا بہت احترام کرتی ہے،حکومت ملک میں قانون کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے۔

اٹارنی جنرل انور منصور اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے، انہوں نے اپنا استعفی صدر مملکت عارف علوی کو بھجوا دیا۔

صدر مملکت کو بجھوائے گئے استعفے کے متن میں انور منصور نے کہا ہے کہ پاکستان بار کونسل نے تعیناتی پر سوال اٹھائے تھے، پاکستان بار کونسل نے استعفے کا مطالبہ کیا تھا، سپریم کورٹ، سندھ اور کراچی بار کا تاحیات رکن ہوں، اس صورتحال کی روشنی میں عہدے سے مستعفیٰ ہو رہا ہوں

انور منصور کے عدالتی دلائل کے بعد وفاقی حکومت نے مستفی ہونے کا کہا تھا، وفاقی حکومت نے انور منصور کے قاضی فائز عیسی کیس میں دلائل سے لاتعلقی ظاہر کر دی۔ وفاقی حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں متفرق درخواست بھی دائر کر دی گئی۔

وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں، حکومت نے انور منصور سے استعفیٰ طلب کیا تھا، حکومت کی طرف سے ایک جواب سپریم کورٹ میں جمع کرایا گیا، انور منصور نے بغیر اجازت سپریم کورٹ میں بیان دیا، انور منصور سے کہا گیا خود استعفیٰ دے دیں تو اچھا ہے۔

Comments are closed.