امریکی ڈسٹرکٹ جج ولیم السپ نے ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے کیے گئے وفاقی ملازمین کی برطرفیوں کو غیر قانونی قرار دیا اور ان ملازمین کو فوری طور پر بحال کرنے کا حکم دیا۔
جج السپ نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے وفاقی ملازمین کے تحفظات کو نظر انداز کرتے ہوئے انہیں غیر منصفانہ طور پر برطرف کرنے کی کوشش کی تھی۔جج نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ان برطرفیوں کا مقصد صرف قانونی تقاضوں سے بچنا تھا، اور یہ کسی بھی قسم کی کارکردگی کی بنیاد پر نہیں کی گئیں۔ جج نے چھ وفاقی ایجنسیوں جن میں محکمہ خزانہ، امورِ سابق فوجی، زراعت، دفاع، توانائی اور داخلہ شامل ہیں، کو حکم دیا کہ وہ اپنے تمام برطرف ملازمین کو فوری طور پر بحال کریں۔کیلیفورنیا میں ہونے والی سماعت کے دوران جج السپ نے یہ بھی کہا کہ "یہ ایک افسوسناک دن ہے جب حکومت اپنے بہترین ملازمین کو برطرف کرتی ہے اور پھر کارکردگی کی بنیاد پر اس عمل کو جواز فراہم کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ یہ جواز محض ایک دکھاوا ہے،”۔
یاد رہے کہ ٹرمپ حکومت نے وفاقی ملازمین کی بڑی تعداد کو برطرف کیا تھا، اور اس عمل کی قیادت ایلون مسک کے ذریعے کی گئی تھی۔ تاہم، جج السپ کے فیصلے نے اس پورے عمل کو چیلنج کیا اور یہ ثابت کیا کہ یہ برطرفیاں قانونی طور پر درست نہیں تھیں۔








