عدالت پیشی، عمران خان بھی وہیل چیئر پر آ گئے

0
63
imran khan chair

اسلام آباد ہائیکورٹ، سابق وزیر اعظم عمران خان کی 7 مقدمات میں ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی ،سابق وزیر اعظم عمران خان لیگل ٹیم کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر، شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری، سیف اللہ نیازی کمرہ عدالت میں موجود تھے علی محمد خان، علی نواز اعوان، بابر اعوان، عامر کیانی، ملائکہ بخاری عمران اسماعیل بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے،

وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ آج باہر سیکشن 154 کا بیہیمانہ استعمال کیا جارہا ہے،ہمیں آج کچھ برا ہونے کا گمان ہورہا ہے، ہمارے علم میں جتنے مقدمات ہیں سب میں ضمانت کی درخواست دے چکے ہیں، اگر کوئی خفیہ ایف آئی آر ہے تو اس سے متعلق جاننا ہمارا حق ہے، ڈویژن بنچ نے کہا تھا کہ آپ ٹرائل کورٹ سے براہ راست رجوع کریں، کچھ وجوہات کی وجہ سے ہم ڈائریکٹ ٹرائل کورٹ نہیں گئے، درخواست گزار کی پیشی پر آج بھی پولیس کی جانب سے ہراساں کیا گیا،چیف کمشنر اور آئی جی کو بلایا جائے کہ بار بار ایسا کیوں ہورہا ہے ؟ ہم عدالت پرامن طریقے سے آتے ہیں مگر پولیس جان بوجھ کرہراساں کرتی، سپولیس سے پوچھا جائے کہ اگر کوئی مقدمہ اور درج ہے اور ابھی تک بتایا نہیں تو وہ بتائے،مقدمات کی تفصیلات آپ ہی کی درخواست پر آپ کو مل گئی ہے، میرا موکل عدالتی حکم پر آج ویل چیئر پر عدالت پیش ہوئے ،

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے آبزرویشن دی تھی کہ ہم آپ کو حفاظتی ضمانت دیتے ہیں، آپ متعلقہ عدالت چلے جائیں، آپ اب تک شامل تفتیش بھی نہیں ہوئے، ہم نے پہلی سماعت سے آپ کو باور کرایا ہوا تھا کہ آپ کو حفاظتی ضمانت دیں گے،وکیل سلمان صفدر نے کہا ہے کہ ہم آج انسداد دہشت گردی عدالت پیش ہونا چاہتے تھے مگر سیکورٹی کی وجہ سے پیش نہیں ہوئے، عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم آپکی ضمانت میں توسیع کرتے ہیں مگر آپکو ٹرائل کورٹ پھر بھی جانا ہوگا، وکیل سلمان صفدرنے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کریمنل کیسسز سے متعلق سب کچھ واضح ہے، ہم ایک مہینے سے کہہ رہے ہیں کہ بیان لیں لے مگر یہ نہیں لے رہے، سلمان صفدر

وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ سات مختلف مقدموں میں 7 مختلف تفتیشی افسران کے پاس سات مختلف تاریخوں پر ہم کیسے پیش ہوں؟ تفتیش جوائن کرنے کا کوئی دن مقرر کر دیں، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ آج اسلام آباد میں موجود ہیں نہ؟ تفتیشی بھی سارے موجود ہیں، ان کو بیان ریکارڈ کرا دیں،وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ ہم یہاں 7 ضمانتوں میں آئے ہیں اور ہم شامل تفتیش ہونا چاہتے ہیں، ہم ان تمام مقدمات میں ایک وقت پر پیش ہونا چاہتے ہیں، ہم ابھی انکو جواب دیتے ہیں، عدالت نے کہا کہ ایسا نہیں ہوتا کہ آپ تحریری جواب دیں، آپ جاکر طریقہ کار کو فالو کریں،

ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت میں کہا کہ عمران خان کی جانب سے جو میڈیکل سرٹیفکیٹ دی گئی وہ جعلی ہے،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے میڈیکل سرٹیفکیٹ منظور نہ کرتے ہوئے بلایا ہے، فواد چوہدری نے کہا کہ سابق وزیراعظم زخمی حالت میں عدالت میں پیش ہوگئے، 121 کیسسز میں لاہور ہائی کورٹ نے فل کورٹ بنایا ہے،عدالت نےفواد چوہدری اور جہانگیر جدون کی باتوں پر برہمی کا اظہار کیا،چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ
اگر ایسا آپ لوگ کررہے تو ہم ججمنٹ دیں گے، عدالت نے عمران خان کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا ،

فواد چوہدری نے کہا کہ یہ حکومت نے جو انتظامات کیے ہیں یہ سکیورٹی کیلئے کم، ڈرانے کیلئے زیادہ ہیں،چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اب ہم آرڈر پاس کریں گے، فواد چوہدری نے شکوہ کیا کہ عمران خان سابق وزیر اعظم ہیں، ان کی گاڑی اندر نہیں آنے دی گئی، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کو ریلیف دے رہے ہیں آپ نہیں لینا چاہتے تو ایسا ہی سہی، چیف جسٹس عامر فاروق اور میاں گل حسن اورنگ زیب پر مشتمل بینچ اُٹھ گیا ،ججز کمرہ عدالت سے ججز چیمبر میں چلے گئے ،

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سات مقدمات میں 10 روز کیلئے عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی ،دو مقدمات میں عبوری ضمانت میں 9 مئی تک توسیع کردی ،اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کو انسداد دہشت گردی عدالت سے رجوع کی ہدایت کر دی،

عمران خان اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گئے ،عمران خان کی گاڑی اسلام آباد ہائی کورٹ کے گیٹ پر موجود ہے،تحریک انصاف کی جانب سے عمران خان کی گاڑی گیٹ کے اندر لیجانے کی درخواست دی گئی ،عمران خان کی گاڑی کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے میں داخلے کی اجازت نہیں ملی عمران خان مرکزی گیٹ سے وہئیل چیئر کے ذریعے عدالت میں گئے عمران خان کو گاڑی سے اتارنے کے لئے حفاظتی شیلڈ بنائی گئی

عمران خان نے کمرہ عدالت میں غیر رسمی گفتگو کی، صحافی نے سوال کیا کہ امریکیوں کے ساتھ میٹنگز ہو رہی ہیں، عمران خان نے جواب دیا کہ ستائیس سال ہو گئے، ہم ہر ملک سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں، لاہور ہائیکورٹ میں پانچ رکنی بینچ جو نام بتایا ہے جس سے جان کو خطرہ ہے،اس کا نام لوں گا تو اخبار نام نہیں چھاپے گا، اسی لیے میں اس کو ڈرٹی ہیری کہتا ہوں، کیئر ٹیکر گورنمنٹ وہ چلا رہا ہے،

صحافی نے سوال کیا کہ بلاول کے انڈیا کے دورے پر کمنٹ کر دیں، جس پر عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کے لیے کشمیر کا ایشو نہیں ہے؟ دوستی سب سے چاہتے ہیں کسی کی غلامی نہیں چاہتے،امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں غلامی نہیں چاہتے،

پی ٹی آئی رہنماؤں عمر ایوب اور فیاض الحسن چوہان نے اسلام آباد ٹول پلازہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کی بڑی تعداد آج عمران خان کے استقبال کے لیے پہنچی ہے،عمر ایوب کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکومت نے عمران خان کے خلاف سازش کی، اللہ نے عمران خان کو بچایا، ان کو سمجھ نہیں لگ رہی کہ عمران خان کو کیسے ہینڈل کریں ،پچھلی پیشی پر غیر قانونی طور پر ہمارے 23 کارکنان کو گرفتار کیا گیا، اس وقت پنجاب اور خیبر پختونخوا کی حکومتیں غیر قانونی ہیں، ان کے احکامات نہیں ماننے چاہیئے ،فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ یہ بوکھلاہٹ کا شکار ہیں ، چوہدری پرویز الٰہی کے گھر پر حملے کی کوئی ذمہ داری لینے کے لیے تیار نہیں، میں چوہدری پرویز الٰہی کے گھر پر حملے کی شدید مزمت کرتا ہوں آج ہم اپنے قائد عمران خان کے استقبال کے لیے پہنچے ہیں، عمران خان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جو بیمار ہونے کے باوجود عدالتوں کے احترام میں پیش ہو رہے ہیں،

عمران خان زمان پارک سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے لئے روانہ ہوئے،عمران خان کے ساتھ مسرت جمشید ، شبلی فراز کے ساتھ سئینر رہنما موجود تھے،عمران خان کے ہمراہ پی ٹی آئی کارکنان بھی موجود تھے، عمران خان وہیل چیئر پرگھر سے نکلے اور انہوں نے ویڈیو پیغام ریکارڈ کروایا،اسکے بعد وہ قافلے کے ہمراہ اسلام آباد عدالت پیشی کے لئے روانہ ہو گئے،

تحریک انصاف کے رہنماؤں کو جب بھی عدالتیں طلب کرتی ہیں یا انکو گرفتار کیا جاتا ہے تو وہ وہیل چیئر پر آ جاتے ہیں، تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کو بھی جب گرفتار کیا گیا تھا وہ وہیل چیئر پر عدالت میں پیش ہوتے تھے، تا ہم جب ایک بار انہیں کہا گیا کہ ضمانت ہو گئی ہے تو وہ وہیل چیئر کی بجائے چل کر آئے اور اس کے بعد اگلے ہی روز عدالت میں پھر وہیل چیئر پر آئے، اب عمران خان نے بھی وہیل چیئر پر سفر کا اغاز کر دیا ہے

عمران خان نے اسلام آباد روانگی سے قبل ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ چار چیزوں پر میں آپ سے بات کرنا چاہتا ہوں میرے پاؤں ہر ورم (سوجن) ہے عدالت نے طلب کیا ہے اس کے باوجود جا رہا ہوں،

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں ،دوسرے لوگ جو ہر وقت حرکتیں کرتے ہیں ہم ان جیسے نہیں،کچھ دن پہلے میں لاہور ہائیکورٹ کو صاف کہا ہے کہ مجھے دو بار قتل کرنے کی کوشش کی ہے جس کو ہم ڈرٹی ہیری کہتے ہیں، اب مراد سعید کو بھی یہ لوگ دہشت گرد کہہ رہے ہیں ہے اگر مراد سعید کو کچھ ہوا تو اس کے پیچھے ڈرٹی ہیری ہوگا،اگر مجھے کچھ ہوا تو اس کے پیچھے بھی ڈرٹی ہیری ہوگا،میں سب کو کال دے رہا ہوں آپ سب نے پرسوں ہفتے کے روز اپنے گھروں سے مغرب کے وقت نکلنا ہے،

میڈیا رپورٹس کے مطابق شوکت خانم کے میڈیکل بورڈ نے عمران خان کو مکمل آرام کا مشورہ دیا تھا، میڈیکل بورڈ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر عمران خان نے آرام نہ کیا تو عمران خان کی متاثرہ ٹانگ میں سوجن بڑھ سکتی ہے اور سوجن بڑھنے سے انفیکشن کا خطرہ ہے سوجن سے انفیکشن ہوا تو دوبارہ آپریٹ کرنا پڑے گا، میڈیکل بورڈ کی جانب سے عمران خان کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ غیر معمولی نقل و حرکت سے پرہیز کریں اور متاثرہ ٹانگ پر دباؤ ڈالنے سے پرہیز کریں

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ آپ کا اپنا کیا دھرا ہے

زمان پارک سے اسلحہ ملنے کی ویڈیو

زمان پارک، اسلحہ ملا،شرپسند عناصر تھے،آئی جی سب دکھائینگے،وزیر داخلہ

اس بار تو پولیس نے آپ پر ڈکیتی کی دفعہ بھی لگا دی ہے

Leave a reply