سیشن کورٹ میں پریس کانفرنس کے دوران اشتعال انگیز گفتگو اورسڑک بلاک کرنے کے مقدمہ کی سماعت ہوئی

سیشن کورٹ میں تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی، فواد چودھری سماعت 3 ملزموں کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی،ایڈیشنل سیشن جج ندیم حسن وسیرنے عبوری ضمانتوں پرسماعت کی،فواد چودھری ،شاہ محمود قریشی اور شبلی فراز عدالت پیش نہ ہوئے،پولیس کی جانب سے رپورٹ عدالت میں پیش کر دی گئی، ملزموں کے وکلا نے سماعت کچھ دیر تک ملتوی کرنے کی استدعا کردی،جس کے بعد عدالت نے وکیل کی استدعا کو منظور کرلیا ،عدالت نے سماعت کچھ دیر کے لئے ملتوی کر دی،

بعد ازاں دوبارہ سماعت ہوئی تو تحریک انصاف کے رہنما عدالت پش ہو گئے،عدالت نے فواد چوہدری کی عبوری ضمانت میں 13 اپریل تک توسیع کر دی

عدالت پیشی کے موقع پر تحریک انصاف کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پرچے کاٹنے کا ماحول بنا دیا گیا ہے،عمران خان پر 40 پرچے تو صرف دہشتگردی کے ہیں،مجھ پر تقریباََ 7 کیسز ہیں کسی کا کوئی سر پیر نہیں ،ایک اور مقدمے میں ضمانت کیلئے پیش ہوا ہوں،زمان پارک کے باہر پریس کانفرنس کرنے پر مقدمہ بنا دیا گیا،مقدمے میں آج عدالت سے ضمانت ملی ،اظہر مشوانی اور شاہد حسین کو اغوا کیا گیا، ریمنڈڈیوس 2 بندے مار کر چلا گیا، ایک دن کی بھی سزا نہیں ہو سکی، میرے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا جب میں لاہور میں تھا ہی نہیں ۔

ملزموں کے خلاف تھانہ ریس کورس پولیس نے مقدمہ درج کر رکھا ہے ،تحریک انصاف کے رہنما مقدمے میں تحقیقات کے لئے نہیں گئے بلکہ گرفتاری کے ڈر سے انہوں نے درخواست ضمانت دائر کر رکھی ہے،

 انتخابات ملتوی کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت کیلئے دوبارہ بینچ تشکیل

 چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ کا بار بار ٹوٹنا سوالیہ نشان ہے،

 انصاف ہونا چاہیئے اور ہوتا نظر بھی آنا چاہیئے،

 ون مین شو چلایا جارہا ہے، عوام تسلیم نہیں کریگی 

Shares: