انسداد دہشت گردی عدالت نے جماعة الدعوة کے تین مرکزی رہنماؤں کو ایک اور کیس میں سنائی سزا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہورکی انسداد دہشت گردی عدالت نے جماعة الدعوة کے تین مرکزی رہنماوں کے خلاف ایک اور کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے حافظ عبدالسلام بن محمد اور پروفیسر ظفر اقبال کو مجموعی طور پر ساڑھے سولہ سال قید اور ڈیڑھ ، ڈیڑھ لاکھ روپے جرمانہ جبکہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی کو ڈیڑھ سال قیداور بیس ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔
جماعة الدعوة کے رہنماو ں کے خلاف انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر 3 کے جج اعجاز احمد بٹر کی عدالت میں گزشتہ ہفتے فرد جرم عائد کی گئی اور مقدمہ نمبر 91/19 کا ٹرائل شروع کیا گیا تھا۔
سی ٹی ڈی کی طرف سے درج مقدمہ کی سماعت کے دوران 10 سے زائد گواہوں کو پیش کیا گیا ۔ اس دوران جماعةالدعوةکی طرف سے نصیرالدین نیئر ایڈووکیٹ نے گواہوں کے بیانات پر جرح کی اور بحث مکمل کی۔ جمعہ کے روز تین گھنٹے تک کیس کی سماعت جاری رہی جس کے بعد اے ٹی سی کورٹ نمبر 3کے جج اعجاز احمد بٹر نے فیصلہ سنایا۔
واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت نے چند ماہ قبل جماعةالدعوة کے امیر پروفیسر حافظ محمد سعید اور پروفیسر ظفر اقبال کو مجموعی طور پر گیارہ گیارہ سال قید سزا سنائی تھی۔ اسی طرح یحییٰ مجاہد کو بھی پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی جبکہ اب جماعةالدعوة کے تین رہنماﺅں کے خلاف ایک اور کیس کا فیصلہ سنایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ حافظ محمد سعید و دیگر رہنماؤں کو اقوام متحدہ کی سلامتی کمیٹی کی قرارداد 1267کے تحت گرفتار کیا گیا ہے تاہم ان کے خلاف درج مقدمات الانفال ٹرسٹ سے تعلق کی بنیاد پر بنائے گئے ہیں جو ملک بھر میں مساجداور دینی ادارے تعمیر کرنے والا ادارہ ہے۔