باغی ٹی وی : ڈیرہ غازیخان (شہزادخان ،نامہ نگار) چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن ڈیرہ کی نا اہلی شہر بھر سیوریج مین ہولز کے ڈھکنے گزشتہ تین ماہ سے غائب گزشتہ روز مین ہول میں گرکر ایک بچہ امیر حمزہ جان بحق ہوگیا جبکہ ایک طالب علم زخمی، چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن جواد گوندل نے اپنی نااہلی چھپاتے ہوئے اس واقعہ کو بچے کی غلطی قراردے دیا بچہ سڑک پر نا آتا تو وقوعہ نہ ہوتا جواد گوندل کی منطق یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ سی او جواد گوندل کی سابق تعیناتی کے دوران میں ہولز کے ڈھکنوں بارے کہا گیا تھا لیکن انہوں نے یہ کہہ کر بات ٹال دی کہ ابھی اس کی ضرورت نہیں شہریوں کے مطابق چیف آفیسر نے کہا کہ اس بارے میں حنیف خان پتافی سے اجازت لوں گا اس وقت شہر میں زیادہ تر کھلے مین ہولز شہریوں کو موت کی دعوت دے رہے ہیں لیکن اس بارے چیف آفیسر جواد گوندل لاپرواہی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شہریوں کے مسائل کھڑے کررہے ہیں جواد گوندل کو ایم پی اے حنیف خان پتافی اور کمشنر ڈیرہ کی خوشامد سے وقت ملتا ہے اور نہ ہی وہ عوامی مسائل پر توجہ دے رہے ہیں میونسپل کارپوریشن کے ذمہ داروں کی مجرمانہ غفلت کے باعث جن ماں باپ کا لخت جگر ابدی نیند سوگیا ان کا کیا قصور تھا شہریوں نے کہا کہ اس وقت جواد گوندل کی ساری توجہ ڈیزل اور مشینری مرمت کی مد میں میگا کرپشن کرنا رہ گیا ہے لوگ مرتے ہیں تو مرنے دو یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ سرکاری مشینری کے ڈیزل کی مد میں ہر ماہ 15 لاکھ روپے سے زائد کی بدعنوانی کی جارہی ہے ٹریکٹر،پیٹر انجن،سکرمشینوں،کیبل مشین اور دیگر مشینری کے ڈیزل میں بڑے پیمانے پر گھپلوں کا بھی انکشاف ہوا ہے سیوریج کی بندش کے باعث نکاسی آب کے لیئے لگائے جانے والے ایک پیٹر انجن کے ڈیزل کا ماہانہ مبینہ طور پر ایک لاکھ روپے سے زائد کا بل بنایا جاتاہے جبکہ اس وقت ڈیرہ سٹی میں سیوریج سسٹم کو بحال رکھنے کے لیئے 21 پیٹر انجن لگے ہوئے ہیں اور اوسطاً ہر ماہ 25 لاکھ روپے سے زائد کی رقم وصول کی جاتی ہے انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق میونسپل کارپوریشن ڈیرہ آفس میں بیٹھے بیشتر افسران ہر دوسرے دن دس لیٹر ڈیزل کی پرچی کاٹ کرمختلف مدوں میں درج کر کے پیسے ہڑپ رہے ہیں اور چیف آفیسر جواد گوندل مبینہ اس بد عنوانی کی پشت پناہی کرتے ہیں شہریوں کے مطابق جواد گوندل اپنے فرائض منصبی بھول کر کبھی ایم پی اے حنیف خان پتافی اور کبھی کمشنر کے آگے پیچھے پھرتے دکھائی دیتے ہیں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ نا اہل اور کرپٹ چیف آفیسر کو شہریوں پر مسلط کرنے والے ایم پی اے سٹی اور کمشنر لیاقت چٹھہ کے لیئے گزشتہ روز میں ہول میں گرکربچے کی ہلاکت کسی المیہ سے کم نہیں اگر ڈیرہ لیاقت چھٹہ نے کروڑوں روپے جمخانہ پر لگانے کے ساتھ آٹھ دس لاکھ مین ہولز کے ڈھکنوں پر خرچ کیئے ہوتے تو بچے کے جانبق ہونے کا واقعہ پیش نہ آتا اس واقعہ میں جتنا چیف آفیسر جواد گوندل ذمہ دار ہیں اس سے زیادہ کمشنر ذمہ دار ہیں انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق میونسپل کارپوریشن ڈیرہ میں ویسٹ منیجمنٹ کمپنی کے علاؤہ تنخواہ لسٹ میں لگ بھگ پانچ سو سے زائد ملازمین موجود ہیں جو میونسپل کارپوریشن کے مختلف شعبہ جات میں باقائدہ ہر ماہ لاکھوں نہیں بلکہ کروڑوں روپے تنخواہیں وصول کرتے ہیں لیکن ڈیوٹی پر صرف 100 دوسو ملازم کام کرتے دکھائی دیتے ہیں جبکہ دیگر ملازمین افسران کو تنخواہ کا ایک تہائی حصہ بطور رشوت دیکر اپنے ذاتی کاروبار کررہے ہیں جبکہ متعدد پکے ملازمین محنت مزدوری کے لیے خلیجی ممالک محنت مزدوری کے لیے مقیم ہیں محکمہ میونسپل کارپوریشن کرپٹ افسران کے لیئے سونے کی چڑیا بن چکا ہے یہی وجہ ہے کہ میونسپل کارپوریشن کے درجہ چہارم کے بعض ملازمین 30 لاکھ روپے مالیت کی گاڑی پر سوار ہوکر ڈیوٹی کرنے آتے ہیں تو چیف آفیسر بارے بھی بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے اس وقت میونسپل کارپوریشن کے ہر ایک شعبہ جات میں کرپٹ افسر تعینات ہیں اور ماہانہ لاکھوں کی کرپشن اور بد عنوانی میں مبینہ طور پر ملوث ہیں جس یہ بات واضع ہوتی ہے کہ ڈسٹرکٹ ڈیرہ کے متعلقہ ارباب اختیار نے ڈھونڈ ڈھونڈ کر کرپشن کنگ چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن ڈیرہ جواد گوندل کو ڈیرہ میں تعینات کرایا ہے جس کے باعث ضلع میں سب سے زیادہ انکم والا محکمہ اسوقت پوری طرح سے دیوالیہ ہوچکاہے اگر صرف ڈیزل کے خورد برد کا اندازہ لگایا جائے تو سالانہ کروڑوں روپے کرپشن کی نظر ہوجاتے ہیں جو اعلی ضلعی اور صوبائی با اختیار اتھارٹی کے لیئے لمحہ فکریہ ہے اسی لیئے شہریوں نے وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی اور سکریٹری بلدیات پنجا ب سے مطالبہ کیاہے کہ کرپشن کے بے تاج بادشاہ جواد گوندل کو معطل کرکے اس کے خلاف سخت سے سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے

ڈیرہ غازیخان :شہر کے سیوریج مین ہولز کے ڈھکنے گزشتہ تین ماہ سے غائب ،گذشتہ روز مین ہول میں ایک بچہ گرکرجاں بحق دوسرازخمی

ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی3 سال قبل

کی طرف سے پوسٹ کیا گیاڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی
ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی 2003ء سے اب تک مختلف قومی اور ریجنل اخبارات میں کالمز لکھنے کے علاوہ اخبارات میں رپورٹنگ اور گروپ ایڈیٹر اور نیوز ایڈیٹرکے طورپر زمہ داریاں سرانجام دے چکے ہیں اس وقت باغی ٹی وی میں بطور انچارج نمائندگان اپنی ذمہ داری سرانجام دے رہے ہیں