ڈیجیٹل ادائیگیاں کوویڈ19 وباء کے دوران پاکستانی معیشت کے لئے امید کی ایک لہر

0
34

ڈیجیٹل ادائیگیاں۔ COVID-19 وباء کے دوران پاکستانی معیشت کے لئے امید کی ایک لہر

آج کی سنگین صورتحال میں سماجی فاصلہ ایک نیا معمول بن چکا ہے۔ COVID-19 وباء نے عالمی سطح پر روزمرہ کی زندگی سمیت تمام مارکیٹوں اور صنعتوں کو متاثر کیا ہے۔ تاہم جب ہر چیز متاثر ہو چکی ہے تو ڈیجیٹل ورلڈ کی بدولت کورونا وائرس کے پھیلاؤ یا لاک ڈاؤن کی وجہ سے رقم کا ترصیل متاثر نہیں ہوئی۔ اس کے نتیجے میں ڈیجیٹل ادائیگی کے حل کو اپنانے میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

COVID-19 بحران مختصر مدت میں ختم ہوتا دکھائی نہیں دے رہا اور اس کے اسٹارٹ اپس اور ایس ایم ایز پر سخت اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ اگرچہ ہم نے گھر میں رہتے ہوئے کساد بازاری کی حامل معیشت کو قبول کرلیا ہے تاہم اب ہمیں اس صنعت میں بڑے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ان حالات کے دوران یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ یہ صورتحال کس طرح ڈیجیٹل ادائیگیوں کو فروغ دیتی ہے اور اس نے چھوٹے کاروباروں کو برقرار رکھنے کیلئے کس طرح سہولت فراہم کی ہے۔ بہت سے عوامل ہیں جو ڈیجیٹل ادائیگی کے حل اپنانے کی شرح میں اضافہ کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر حکومت نے کورونا وائرس کی حالیہ وباء کے دوران نقد رقم کے استعمال کی حوصلہ شکنی کرنا شروع کردی ہے۔ اس نے بہت سے لوگوں کو ڈیجیٹل ادائیگیوں کے طریقہ پر مجبور کر دیا ہے۔

دوئم، ای کامرس میں اچانک ترقی بھی دیکھی گئی ہے کیونکہ ایسے لوگ جو اپنے گھروں میں بند ہیں، آن لائن خریداری کو ترجیح دے رہے ہیں۔ پاکستان میں بھی جہاں ان دنوں سمارٹ لاک ڈاؤن نافذ ہے، لوگ اسٹورز پر جانے سے گریز کر رہے ہیں۔ گروسری سے ملبوسات اور دیگر اشیاء سمیت لوگ آن لائن خریداری کو ترجیح دے رہے ہیں۔ اس رجحان کو مدنظر رکھتے ہوئے بہت سے ریٹیلرز نے بھی ای کامرس کو اختیار کیا جس کی وجہ سے آن لائن ٹرانزیکشنز کا حجم بھی بڑھ گیا کیونکہ لوگ آن لائن خریداری کے لئے ڈیجیٹل ادائیگیوں کے پلیٹ فارمز پر انحصار کر رہے ہیں۔

ایک وسیع نکتہ نظر میں چونکہ زیادہ تر کاروبار گھروں سے کام کر رہے ہیں اور طلباء اپنے فارغ وقت کو زیادہ پیداواری بنانے کے لئے فری لانسنگ کی طرف چلے گئے ہیں، ادائیگیاں ڈیجیٹل طریقے سے کی جا رہی ہیں جس میں ایزی پیسہ صارف دوست ہونے کی وجہ سے وسیع پیمانے پر استعمال ہو رہا ہے۔ 70 ہزار سے زائد ریٹیلرز کے ساتھ ایزی پیسہ پاکستان میں برانچ لیس ایجنٹس کا سب سے بڑا پلیٹ فارم ہے جس کی ایک وجہ یہ ہے کہ اس سروس کو تیز رفتاری سے اپنایا جاتا ہے۔ ٹیکنالوجی کے تحت چلنے والی کمپنیوں کے درمیان شراکت داری کی وجہ سے حالیہ جدتیں گیم چینجر ثابت ہو سکتی ہیں جس کی ایک مثال یہ ہے کہ ایک لاجسٹک کمپنی صارف کی دہلیز سے نقد رقم وصول کر کے موبائل اکاؤنٹس میں جمع کروانے کی سہولت فراہم کر رہی ہے۔

ڈیجیٹل ادائیگیوں کو اپنانے کی شرح 2019ء تک سست رہی لیکن COVID-19 وباء نے ڈیجیٹل ادائیگیوں کے لئے راہ ہموار کی۔ COVID-19 کے دوران ڈیجیٹل ادائیگیوں کے پلیٹ فارمز امید کی ایک لہر ہیں کیونکہ اس نے لوگوں کو گھروں پر رہتے ہوئے ان کی روزمرہ کے امور انجام دینے میں مدد فراہم کی۔ ہم امید کر سکتے ہیں کہ کورونا وائرس بحران جلد ختم ہو جائے گا لیکن سمارٹ فون استعمال کرنے والے صارفین کی بڑھتی ہوئی تعداد مستقبل میں موبائل والٹ پلیٹ فارمز کی ترقی کو یقینی بنائے گی۔

Leave a reply