چین کے شہر ووہان سے پھیلنے والے خطرناک کرونا وائرس نے نہ صرف دنیا بھر میں انسانی جانوں کا ضیاع کیا بلکہ معاشی طور پر بھی اتنا کمزور کر دیا کہ معیشت اب بھی سنبھلنے کا نام نہیں لے رہی

پاکستان میں تو مہنگائی ہے ہی سہی دنیا کے دیگر ممالک امریکہ برطانیہ فرانس میں بھی مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہو چکا ہے اور عوام احتجاج کر رہے ہیں۔ کرونا کے دوران لاک ڈاون صنعتوں کی بندش سے بے روزگاری بھی ہوئی تیل کی قیمتوں میں اضافہ بھی مہنگائی کی وجہ بنا۔

کرونا وبا آہستہ آہستہ دم توڑ رہی ہے لیکن معیشت کو سنبھلنے میں وقت لگے گا ۔ لاک ڈاون کی وجہ سے آن لائن کام میں اضافہ ہوا ۔ آئی ٹی انڈسٹری کو فروغ ملا تاہم بے تاہم اسکے باوجود بے روزگاری اب بھی موجود ہے۔ اور اسکے ساتھ ساتھ مہنگائی نے بھی غریب عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے

پاکستان کی بات کی جائے تو پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں مسلسل اضافہ ہوا ہے اور ابھی تک اس شرح میں کمی دیکھنے میں نہیں آ رہی ۔ پٹرول ۔سونے کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ بجلی گیس مہنگی، اشیائے خورونوش کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ۔پاکستان میں اگرچہ مکمل لاک ڈاون نہیں لگایا گیا تھا اسکے باوجود پاکستان کی معیشت بری طرح متاثر ہوئی ۔

عالمی ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں مہنگائی کی شرح 2018 کے بعد سے آج ریکارڈ سطح پر ہے کرونا کے بعد کاروبار کھلا اور توانائی سمیت دیگر بہت سی چیزوں کی طلب میں بے تحاشہ اضافہ ہوا تیل کی قیمت سات سال کی بلند ترین سطح پر پہنچی اور تیل ہی اشیا کی ترسیل کے لئے استعمال ہوتا ہے اسلیے اسکا اثر ہر چیز پر پڑا ہے
پاکستان میں بھی پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوا بعد ازاں معمولی کمی تو ہوئی لیکن خاطر خواہ کمی نہ ہو سکی

کرونا کی وجہ سے لاکھوں لوگ بے روزگار ہوئے کرونا کم ہونے کے باوجود بے روزگاری اسی طرح موجود ہے اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر روزگار کے اضافے کے مواقع بہت کم ہیں اور کام کی شرح بحال ہونے میں مزید ایک سے دو سال لگیں گے ۔رواں برس عالمی سطح پر کم از کم 20 کروڑ افراد کے بے روزگار رہنے کی توقع کی گئی تھی اور صورتحال اسی طرح ہے بے روزگاری کی وجہ سے بھی غربت میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے

بے روزگاری اور مہنگائی کے حوالہ سے پاکستان کے لیے بھی اچھی خبر نہیں ہے آئی ایم ایف نے پاکستان میں رواں برس مہنگائی اور بے روزگاری بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق رواں برس پاکستان کی معاشی شرح نمو 3.5 فیصد رہنے کی توقع ہے عالمی سطح پر مہنگائی 8.8 فیصد تک پہنچنے جبکہ پاکستان میں 19.9 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ پاکستان میں بیروزگاری 6.2 سے بڑھ کر 6.4 فیصد تک جاسکتی ہے

Shares: