پاکستان نے افغان سرزمین سے حملوں پر افغانستان سے مؤثر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ملاقات میں دہشت گردی کے خلاف تعاون میں سست روی پر اظہارِ تشویش کیا اور افغان سرزمین سے حملوں پر مؤثر کارروائی کا مطالبہ کیا،نائب وزیراعظم نے کالعدم تحریک طالبان اور بی ایل اے، مجید بریگیڈ کے خلاف قابل تصدیق اقدامات کی ضرورت پر زور دیا،ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اس دوران افغان وزیر خارجہ نے یقین دلایا کہ افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دی جائے گی،دوران ملاقات دونوں وزرائے خارجہ نے سیاسی اور معاشی تعلقات میں مثبت پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا،ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق خطے میں دہشت گردی کے خاتمے، امن اور استحکام کےلیے قریبی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا جبکہ تعلقات میں مثبت پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔

دوسری جانب افغانستان کے دارالحکومت کابل میں سہ فریقی اجلاس میں سی پیک کو افغانستان تک توسیع دینے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے،پاکستان، چین اور افغانستان وزرائے خارجہ کے درمیان چھٹا سہ فریقی اجلاس کابل میں ہوا۔دفتر خارجہ کے مطابق سہ فریقی اجلاس میں سیاسی، اقتصادی اور سیکیورٹی تعاون پر بات چیت ہوئی، اجلاس میں تینوں ممالک نے دہشتگردی کےخلاف مشترکہ کوششیں تیز کرنے کا عزم کیا۔ترجمان نے بتایا کہ سہ فریقی اجلاس میں تجارت، ٹرانزٹ، علاقائی ترقی، صحت، تعلیم و ثقافتی تعاون بڑھانے اور سی پیک کو افغانستان تک توسیع دینے پر اتفاق کیا گیا۔بعد ازاں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کابل کا ایک روزہ دورہ مکمل کرکے پاکستان کیلئے روانہ ہوگئے، اسحاق ڈار کے ہمراہ افغانستان کے لیے خصوصی نمائندہ محمد صادق بھی شریک تھے۔وزارتِ خارجہ کے سینئر حکام بھی نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کے ساتھ موجود تھے، اسحاق ڈار کی افغان نگراں وزیر خارجہ سے ملاقات بھی ہوئی۔

Shares: