سی پی او راولپنڈی کی ممبران پارلیمنٹ سے ملاقات

0
30

راولپنڈی :سٹی پولیس آفیسر راولپنڈی ڈی آئی جی محمد فیصل رانا نے کہا ہے کہ معزز ممبران پارلیمینٹ قانون بنانے والے ہیں لہٰذا قانون بنانے والے سے زیادہ قانون کو فالو کرنے والا کوئی نہیں ہوتا، ممبران پارلیمینٹ کی کمیونٹی پولیسنگ کے فروغ،قانون کی بالادستی اور قانون کی طاقت سے کریمنلز کو قانون کے شکنجے میں لانے کے لئے جو قابل عمل تجاویز راولپنڈی پولیس کو دی جائیں گی ان پر فوری عمل کیا جائے گا راولپنڈی پولیس ممبران پارلیمینٹ کے استحقاقات کا مکمل خیال رکھتے ہوئے ان کے تمام عوامی نوعیت کے کام میرٹ اورقانون کے مطابق ترجیحی بنیادوں پر کرے گی،ممبران پارلیمینٹ کریمنلز سے مکس اپ پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کی نشان دہی کریں غیر جانبدارانہ تحقیقات کے بعد اگر پولیس آفیسر یا ملازم کریمنلز کا کسی بھی حوالے سے سہولت کار ثابت ہوا تو اسے ملازمت سے برخاست کر دیا جائے گا،ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں ممبران پارلیمینٹ کے ساتھ ہونے والی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا،میٹنگ میں ممبر قومی اسمبلی شیخ راشد شفیق،ممبران پنجاب اسمبلی شفیق خاں،تیمور مسعود،حاجی امجد،عمر تنویر بٹ،راجہ صغیر،میجر (ر) لطاسب ستی،چودھری ساجد اور چودھری جاوید کوثر نے شرکت کی،اجلاس میں ایس پی راول،ایس پی صدر اور ایس پی پوٹھو ہار بھی موجود تھے،اجلاس میں ممبران پارلیمینٹ نے سی پی او محمد فیصل رانا کی کمانڈ میں راولپنڈی پولیس کے ان اقدامات کو سراہا جو یہاں پر قبضہ مافیا،منشیات فروشوں اور مختلف نوعیت کے قانون شکنوں کے خلاف اٹھائے گئے،ممبران پارلیمینٹ نے سی پی او کی طرف سے کھلی کچہریوں کے انعقاد کو خوش آئند اور انقلابی قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی کچہریوں سے راولپنڈی پولیس اور یہاں کی عوام کے مابین پائی جانے والی خلیج کم ہو گی یہاں کی قانون پسند عوام کے ساتھ راولپنڈی پولیس کی وہ فرینڈلی اور کمیونٹی پولیسنگ ہو گی جس کی مثال پورے پاکستان اور پنجاب میں دی جائے گی کیوں کہ ہماری اطلاعات کے مطابق فیصل رانا ایک پروفیشنل اور قانون کی بالادستی کے لئے ہر قسم کے دباؤ کا سامنا کرنے والے ایسے پولیس آفیسر ہیں جن کی تعیناتی یہاں کی عوام کے لئے جرائم کے خاتمے اور قانون کی بالادستی کے حوالے سے ایک یادگار دور ثابت ہو گی،اجلاس میں ممبران پارلیمینٹ کی طرف سے جن مسائل کی نشان دہی کی گئی سی پی او نے قانون کے مطابق فوری احکامات جاری کئے،سی پی او نے واضح اور دو ٹوک انداز میں کہا کہ شادی بیاہوں اور دیگر تقریبات میں ہوائی فائرنگ کی مکمل ممانعت ہے اس طرح کے واقعات ہوئے تو دولہا،شادی اور تقریبات کی انتظامیہ کے خلاف مقدمات درج ہوں گے جبکہ غفلت اور کوتاہی پر پولیس افسران کے خلاف بھی قانون کے مطابق کارروائی ہو گی جو محکمانہ احتساب کے علاوہ فوجداری مقدمات کا اندراج بھی ہو سکتا ہے،سی پی او نے ممبران پارلیمینٹ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپکا اور ہمارا مقصد ایک ہی ہے ہم نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے قانون کی بالادستی والے ویژن کے تحت راولپنڈی کی عوام کو کرائم فری ماحول فراہم کرنا ہے،انہوں نے کہا کہ خدا کا شکرہے راولپنڈی کے تمام مبران پارلیمینٹ قانون اور میرٹ پسند ہیں،پولیس اور ممبران پارلیمینٹ کا اشتراک یہاں کی عوام کو ایسا پر امن ماحول دستیاب ہو گا جس میں قانون کی بالادستی ہو گی قانون ہی سب سے طاقتور ہو گا،عام آدمی اور طاقتور کے لئے یکساں قانون ہو گا ویسے میری پولیس سروس میں صرف قانون ہی طاقتور ہے جن معاشروں میں قانون طاقتور ہو وہاں قانون شکن کمزور جبکہ قانون پسند عوام سب سے طاقتور ہوتے ہیں۔

Leave a reply