اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی دارالحکومت کے کرکٹ اور فٹبال کے 10، 10 میدانوں کی نیلامی روکنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ عدالت نے یہ فیصلہ سابق چیئرمین میٹروپولیٹن کارپوریشن سردار مہتاب کی درخواست پر سنایا۔
، اسلام آباد ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ کھیل کے میدان شہریوں کے لیے مخصوص اور عوامی وسائل ہیں، جنہیں تجارتی مقاصد کے لیے بھاری رقم پر نیلام نہیں کیا جا سکتا۔ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اس طرح کے اقدامات عوامی مفادات کے منافی ہیں اور کھیل کے مواقع محدود کرنے کا سبب بنیں گے۔عدالت نے درخواست کی نوعیت کو مدنظر رکھتے ہوئے فوری طور پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے سی ڈی اے کو کھیل کے میدانوں کی نیلامی کا عمل روکنے کی ہدایت کی۔ عدالت نے مزید کارروائی کے لیے سی ڈی اے اور میٹروپولیٹن کارپوریشن کو نوٹس بھی جاری کر کے ان سے جواب طلب کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ سی ڈی اے نے حال ہی میں وفاقی دارالحکومت کے کھیل کے میدانوں کو نیلام کرنے کے لیے اشتہار جاری کیا تھا، جس میں ہر میدان کی نیلامی 50 لاکھ روپے کی مقررہ قیمت پر کی جانی تھی۔ اس اشتہار کے مطابق کل 20 میدانوں کو نیلام کرنے کا اعلان کیا گیا تھا، جس پر شہریوں اور کھیل کے دلدادگان نے شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
ماہرین اور شہریوں کا کہنا ہے کہ کھیل کے میدان نوجوانوں اور بچوں کے لیے نہایت ضروری ہیں، اور انہیں تجارتی مقاصد کے لیے نیلام کرنا کھیلوں کی ترقی اور عوامی صحت کے مفادات کے منافی ہے۔ اس حوالے سے عدالت کا حکم عوام میں خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے۔