پاکستانی کرکٹر فواد عالم نے ریٹائرمنٹ کے متعلق گردش کرنے والی افواہوں پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان واپس آنے کے بعد اس قسم کا کوئی فیصلہ کیا جائے ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے ،یو ایس اے سے کرکٹ پاکستان کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں فوادعالم نے اپنے موجودہ کرکٹ شیڈول اور ریٹائرمنٹ کے حوالے سے مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں بات کی۔فواد نے کہا۔میں اس وقت امریکہ میں ہوں، یہاں کرکٹ کھیلنے آیا ہوں۔ میں بہت جلد واپس آؤں گا۔ ابھی، میں کرکٹ کھیل رہا ہوں، اور واپسی پر ریٹائرمنٹ سمیت تمام فیصلے کروں گا۔ میں واپس آ کر ان تمام چیزوں کو سنبھالوں گا۔ ، اور بہت جلد یہ فیصلے کریں گے،فواد نے آسٹریلیا میں ٹیسٹ سیریز کے دوران پاکستانی بلے باز سعود شکیل کی کارکردگی کے بارے میں بھی بات کی۔فواد نے شکیل کو اپنی غلطیوں سے آگاہ کرنے پر زور دیا اور نوجوان کھلاڑی کی ان کو دور کرنے اور ان پر قابو پانے کی صلاحیت پر اعتماد کا اظہار کیا۔
انہوں نے مزید کہا، سعود شکیل کا آسٹریلیا میں ٹیسٹ میچ کے لیے یہ پہلا دورہ تھا۔ وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ ان کی کیا خامیاں ہیں، اور وہ ان پر پردہ ڈالنے کی کوشش کریں گے۔ وہ پاکستان کے لیے قیمتی اثاثہ ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ فی الحال ان سے بہتر کوئی نہیں ہے۔” مڈل آرڈر میں۔ ہمیں مستقبل میں کارکردگی دکھانے اور ڈیلیور کرنے کے لیے اس پر بھروسہ کرنا ہوگا، فواد نے ایک کھلاڑی کی کارکردگی میں قدرتی اتار چڑھاؤ پر بھی روشنی ڈالی، جس میں اتار چڑھاؤ کی ناگزیریت کو اجاگر کیا۔ سابق کپتان بابر اعظم کی مستقل مزاجی کی تعریف کرتے ہوئے فواد نے معمولی تنزلی کی صورت میں بے جا تشویش سے خبردار کیا۔ فواد عالم نے یہ مانا کہ کھلاڑی اتار چڑھاؤ سے گزرتے ہیں۔ ایک کھلاڑی ایک دن صفر اور اگلے دن ایک سنچری سکور کر سکتا ہے۔ ہاں، بابر مستقل مزاج ہے، لیکن اگر اس میں ہلکی سی تنزلی ہوتی ہے تو ہم پریشان ہو جاتے ہیں۔ اگر بابر اپنی موجودہ تکنیک سے رنز بناتا ہے، تو وہ اسکور کرتا ہے۔ اور اگر وہ رنز نہیں بناتا، تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ اس کی تکنیک خراب ہے۔ ہمیں فیصلے کرنے میں محتاط رہنا چاہیے،
Shares:








