برطانیہ میں گزشتہ چار سالوں (2021 تا 2024) کے دوران غیر ملکیوں کے جنسی جرائم میں سزا پانے کے واقعات میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس میں بھارتی شہری سب سے زیادہ کیسز میں مجرم قرار پائے ہیں۔

سینٹر فار مائیگریشن کنٹرول کے تجزیے کے مطابق بھارتی شہریوں کے خلاف جنسی جرائم میں سزا پانے کے واقعات 2021 میں 28 سے بڑھ کر 2024 میں 100 تک پہنچ گئے، یعنی 257 فیصد اضافہ۔مجموعی طور پر غیر ملکی شہریوں کی جانب سے جنسی جرائم میں سزا پانے کے واقعات میں 62 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ برطانوی شہریوں میں یہ شرح 39.3 فیصد رہی۔دیگر قومیتوں میں نائجیریا (166٪)، عراق (160٪)، سوڈان (117٪)، افغانستان (115٪)، بنگلہ دیش (100٪) اور پاکستان (47٪) بھی شامل ہیں۔

2021 سے 2024 کے دوران بھارتی شہریوں کے سنگین جرائم میں سزا پانے والے افراد کی تعداد 273 سے بڑھ کر 588 ہوگئی، یعنی 115 فیصد اضافہ۔2024 میں سب سے زیادہ سنگین جرائم میں سزا پانے والی قومیتوں میں رومانیہ (3,271)، البانیا (2,150)، پولینڈ (1,869)، بھارت (588)، ایران (508) شامل ہیں۔

برطانوی حکام نے کہا ہے کہ غیر ملکی شہری جو جنسی جرائم کے مرتکب ہوں گے، انہیں قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی اور جلد از جلد ملک بدر کیا جائے گا۔سرحدی سلامتی بل میں اصلاحات کے تحت پناہ کی درخواستیں بھی مسترد کی جا رہی ہیں۔حکومت نے اپنے پہلے سال میں تقریباً 5,200 غیر ملکی مجرموں کو ملک بدر کیا، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 14 فیصد زیادہ ہے۔

جماعتِ اسلامی کا ضمنی الیکشنز میں حصہ نہ لینے کا اعلان

کمالیہ: ہیڈ سدھنائی کو بچانے کیلئے مائی صفوراں بند میں شگاف

کراچی سمیت سندھ بھر میں بارشوں کی پیشگوئی، اربن فلڈنگ کا خدشہ

تین ملکی ٹی 20 سیریز: افغانستان کی پاکستان کو 18 رنز سے شکست

Shares: